دنیا کی سب سے بڑی نعمت یا دولت صحت ہے . اور جس کو یہ نعمت حاصل ہے اسے دین اور دنیا کی ہر راحت حاصل ہے . خدا کی بیشمار نعمتوں سے انسان اس وقت ہی خوش ہو سکتا ہے جب وہ تندرست اور صحت مند ہو . ایک صحت مند آدمی خوش خرم رہتا ہے اور کامیاب زندگی گزرتا ہے . زندگی اور دراز عمر کا راز اسی میں ہے اِس كے برعکس جو اِس نعمت سے محروم ہوتا ہے اس كے لیے دنیا ایک دوزخ ہے خواہ وہ کتنا ہی امیر اور کبیر کیوں نا ہو . اگر صحت جیسی نعمت اس كے پاس نہیں اس کی زندگی حرام ہے .اور انسان سست ، غمگین اور اداس معلوم ہوتا ہے .
صحت كے بغیر نا تو خدا کی عبادت ہو سکتی ہے اور نا ہی کوئی دوسرا دنیاوی کام سَر انجام دیا جا سکتا ہے . بیمار دوسروں کا محتاج ہوتا ہے . ایک بیمار آدمی کی زندگی نا صرف اس كے اپنے لیے وبال جان ہوتی ہے ڈال کے دوسروں كے لیے بھی باعث پریشانی ہوتی ہے . جو اکثر بیمار رہتا ہے وہ اپنے عزیز كے لیے بوجھ بن جاتا ہے . رفتہ رفتہ اس سے سب منه موڑ لیٹے ہیں اور کوئی اس كے قریب نہیں عطا . بیمار آدمی تنہا اور لاچار ہو کر رہ جاتا ہا مزاج چڑچڑا ہو جاتا ہے . بات بات پہ غصہ آتا ہے .
صحت اور تندرستی بار قرار رکھنے كے لیے ورزش بہت اہم ہے . صبح اور شام کھلے مقام پہ تازہ ہوا سانس كے ذریعے اندر لے جانے سے جسم اپنے تمام اف ’ آل ٹھیک سے انجام دیتا ہے اور بیماری پاس بھٹکانے نہیں دیتا . ورزش کرنے سے انسان تندرست اور حشاش بشاش رہتا ہے .