خواتین کا دفتروں میں مردوں کے شانہ بشانہ کام کرنا اب کوئی نئی بات نہیں رھی۔ پرانے وقتوں میں اگر کوئی عورت کام کرنے کے لئے گھر سے باھر جاتی تو پورے محلے کے لوگ حیرت کا اظہار کرتے تھےاور طرح طرح کی باتیں بنایا کرتے تھے اور پھر باقاعدہ اس کے آنے جانے کا ٹائم نوٹ کیا جاتا تھا۔
پھر آہستہ آہستہ ملازمت پیشہ خواتین کی تعداد بڑھنے لگی اور لوگ اس بات کے عادی ھونے لگے۔ اب تقریباً ھر جگہ عورتیں مردوں کے برابر کام کرتی نظر آتی ہیں۔ بلکہ آج کل کی زیادہ تر خواتین تعلیم ھی اس لئے حاصل کر رھی ہیں کہ پڑھ لکھ کر اچھی جاب کر کے اپنا اور اپنے گھر والوں کا بوجھ اٹھا سکیں۔
لیکن پھر بھی آج کے دور میں بہت سے لوگ ایسے ہیں جن کا کہنا ھے کہ خواتین صرف ٹائم پاسکے لئے جاب کرتی ہیں اور کچھ لڑکیاں تو صرف اچھے لڑکوں کی تلاش میں گھر سے نکلتی ہیں۔اور پھر جب ان کی تلاش پوری ھو جاتی ھے تو شادی کر کے اپنے گھر کی راہ لیتی ہیں اور یہ بھول جاتی ہیں کہ انہوں نے کبھی جاب بھی کی تھی۔
آپ میں سے بھی بہت سی خواتین ایسی ھوں گی جو کہ جاب کرتی ھوں گی۔ آپ صرف ٹائم پاس کے لئے جاب کر رھی ہیں یا پھر آپ کا جاب کرنے کا مقصد یہ ھے کہ تنخواہ سے اچھی شاپنگ ھو جائے گی تو یہ ایک الگ بات ھے۔ اگر آپ نے اس پروفیشن کو سنجیدگی سے اپنایا ھے تو پھرآپ کو بہت سے سوالوں کے جواب دینے ھوں گے۔
بعض خواتین زندگی کے ھر میدان میں اپنی صلاحیتوں کا اظہار کر کے اپنے آپ کو منوانا چاہتی ہیں۔ لیکن ان کے لئے یہ فیصلہ کرنا مشکل ھو جاتا ھے کہ وہ گھر اور دفتر میں کس کا انتخاب کریں۔ زیادہ مسئلہ اس صورت میں ھوتا ھے جب کے آپ شادی شدہ اور بچوں والی ہیں۔ اب آپ اس دوراھے پر آجاتی ہیں کہ ایک طرف آپ کا گھر ھے تو دوسری طرف دفتر۔اب ھم جائیں تو کدھر جائیں۔ ایسی خواتین کے لئے دونوں طرف توازن قائم رکھنا ناممکن ھو جاتا ھے اور وہ کام کے ڈبل ھو جانے کی وجہ سے پریشان ھو کر رہ جاتی ہیں۔