کھانا تین طریقوں سے بیٹھھ کر کھانا چاہیے۔ اکڑوں بیٹھھ کر، ایک زان پر بیٹھھ کر اور دو زانوں پر بیٹھھ کر کھانا چاہیے۔ اکڑوں بیٹھھ کر کھانے سے معدے میں کھانا کم جاتا ہے اور جتنا کم کھانا معدے میں جائے گا اتنے ہی امراض کم ہوتے ہیں۔ ایک زان پر بیٹھھ کر کھانے سے تلی کے امراض کم ہوتے ہیں اور رانوں کے اعصاب مضبوط ہوتے ہیں۔ دو زانوں پر بیٹھھ کر کھانے سے جلد ہی امراض کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ اس طریقے سے کھانا زیادہ کھایا جاتا ہے۔
کھانے کو اچھی طرح سے چبا کر کھانا چاہیے اگر کوئی شخص کھانے کو کم چباتا ہے تو اس کے دانت جلد خراب ہو جاتے ہیں اور اگر ایک طرف سے کھانا چبایا جائے تو دوسری طرف کے دانت خراب ہو جاتے ہیں۔ اس لیے دونوں طرف سے کھانا چبا کر کھانا چاہیے اور ایک نوالہ کو 32 بار چبا کر کھانا چاہیے ورنہ بغیر چبائے ہوا کھانا معدے میں جائے گا تو اس سے معدے میں ورم اور تبخیر جیسے امراض ہو جاتے ہیں۔
کھانا کھاتے وقت پلیٹ یا برتن کو اچھی طرح سے صاف کرنا چاہیے کیونکہ پلیٹ یا برتن کے پیندے میں وٹامنز اور وٹامنز بی جیسے غذائی اجزا موجود ہوتے ہیں جو تمام کھانے میں نہیں ہوتے ہیں۔ کھانا ٹیک لگا کر کھانا نہیں چاہیے کیونکہ ٹیک لگا کر کھانے سے ٹھیک طرح سے چبایا نہیں جاتا، ٹیک لگا کر بیٹھنے سے آنتوں اور جگر کے نظام پر برا اثر پڑتا ہے۔
ہمیشہ کم کھانا چاہیے کیونکہ انسان کم کھانے سے بیمار نہیں ہوتا زیادہ کھانے سے بیمار ہو جاتا ہے۔ زیادہ کھانے سے جو بیماریاں ہوتی ہیں وہ درج ذیل ہیں۔ دماغی امراض
آنکھوں کے امراض
زبان اور گلے کے امراض
سینے اور پھیپھڑوں کے امراض
دل اور والوں کے امراض
جگر اور پتے کے امراض
شوگر
دماغی شریان کا پٹھنا
فالج اور لقوہ
نفسیاتی امراض
نچلے حصہ جسم کا سن ہونا