اگر انسان دن میں پانچ مرتبہ وقت کا پابند ہو کر یہ ورزش کرے تو وہ تندرست ہی رہے گا۔ نماز پڑھنے سے جو بیماریاں ٹھیک ہوتی ہے وہ یہ ہیں۔
دماغی امراض
اعصابی امراض
نفسیاتی امراض
بے سکون۔ ڈیپریشن اور بے چینی کے امراض
دل کے امراض
جوڑوں کے امراض
یورک ایسڈ سے پیدا وہنے ویلے امراض
معدے اور السر کی شکایت
شوگر اور اسکے ما بعد اثرات
نماز ایک مکمل زندگی، بندگی، حیات اور ضیاء دار دین ہے۔ اسلام دین فطرت ہے اس لئے اسکا ہر حکم ازل سے ابد تک مفید ہے زمین بدلے زمان بدلے، مکیں بدلے لیکن یہ حکم ربانی کبھی نہیں بدل سکتا۔ نماز کی ادائیگی ایک مکمل عمل ہے اس لئے ایسی جگہ جہاں کسی مرض کے جراثیم نہ ہو کیونکہ وہ جگہ جسے ہم ناپاک سمجھتے ہیں وہاں اچھوتی امراض کے جراثیم ہوتی ہیں۔ بالکل یہی کیفیت بدن کے پاک ہونے کی بھی ہے۔ کیونکہ جب مسلمان نمازی مسجد میں نماز کے لئے جائے گا تو اگر اس کے کپڑے اور بدن صاف نہ ہوئے تو بدن پر بےشمار قسم کے جراثیم مادے لگے ہوئے ہوں گے تو یہی نمازی دوسرے نمازیوں کے لئے ان اچھوتی بیماریوں کو پھیلانے کا ذریعہ بن جائیگے۔
اللھ نے اپنے بندوں پر پانچ نمازین فرض کی ہے جن کے نام اور پرھنے کے اوقات یہ ہے۔
نماز فجر: نماز فجر اس وقت ہوتی ہے جب رات ڈوبنے کو ہوتی ہے اور اس وقت آدمی آرام اور سکون کے بعد اٹھتا ہے۔ صبح کی نماز کا بنیادی مقصد انسان کو طہارت اور پاکیزگی کی طرف مائل کرنا ہے اگر اس نماز کو ادا کرنے کے لیے وضو نہ کیا جائے اور ن ہی مسواک اور دانت صاف نہ کیے جائے تو رات بھر جو جراثیم منہ کے اندر ہوتے ہیں وہ صبح کے ناشتے کے ساتھھ ہی جسم کے اندر چلے جاتے ہیں اس کی وجہ سے معدے کی سوزش اور آنتون کے ورم اور السر جیسے امراض پیدا ہوتے ہیں۔