جنگلی زیتوں کا رس کان میں ڈالنے سے کان بہنے بند ہو جاتے ہیں۔ زیتون کی لکڑی کو آگ لگا کر جلائیں تو اس سے نکلنے والا تیل پھپھوندی سے پیدا ہونے والی تمام جلدی بیماریوں کو ٹھیک کر دیتا ہے۔ زیتون کا تیل جتنا بھی پرانا ہو جائے فائدہ مند ہی ہوتا ہیں۔ جا لوگ باقاعدگی سے اس کا تیل عر پر لگاتے ہیں نہ تو انکے بال گرتے ہیں اور نہ ہی انکے بال سفید ہوتے ہیں۔ اس کی مالش سے جسم پر بنے ہوئے داد اور سفید خشکی کے داغ بھی ختم ہو جاتے ہیں۔
کان میں پانی چلا جائے تو زیتون کا تیل ڈالنے سے وہ پانی باہر آ جاتا ہے۔ زیتون کے تیل کی مالش کرنے سے اعضاء کو طاقت ملتی ہیں۔ پٹھوں کا درد ختم ہو جاتا ہے۔ مرگی دورے میں بھی زیتون کا تیل فائدہ مند ہوتا ہے۔ جو زخم ناسور بن جاتے ہیں انکا بہترین حل زیتون ہے۔زیتون کا تیل پینے سے گردے کی پتھری نکل جاتی ہیں۔ زیتون کا تیل پینے سے معدے اور آنتوں کے امراض ٹھیک ہو جاتے ہیں۔ زیتون کا تیل پینے سے پیشاب آتا ہیں۔
زیتون کا تیل گلے کو صاف کرتا ہے کالی کھانسی کو دور کرتا ہیں۔ زہر کے اثر کو کو ختم کرتا ہیں۔ وہ اسہال جن کے ساتھھ خون آتا ہے زیتون کا تیل پینے سے وہ بھی ٹھیک ہو جاتے ہیں۔ زیتوں بہترین غذا بھی ہے اور دوا بھی۔ چنبل ایک ایسی بیماری ہے جو بہت دیر سے ٹھیک ہوتی ہیں زیتون کے استعمال سے وہ جلد ٹھیک ہو جاتی ہیں۔ زیتون کے استعمال سے پیٹ کا سرطان ختم ہو جاتا ہیں۔ زیتون جراثیم کش ہیں۔ جو شخص اپنی زندگی میں زیتون کا استعمال لگا تار کرتا رہتا ہیں وہ کبھی بھی معدہ اور آنتوں کے سرطان میں مبتلا نہیں ہوتا ہیں۔
وہ مریض جو ابھی بیماری سے اٹھا ہو اور کمزور ہو اسے زیتون دینا چاہیے اس سے جسم کی کمزوری دور ہوتے ہیں۔ زیتون سے حافظہ تیز ہوتا ہیں۔ تبخیر اور معدے کی جلن میں زیتون کے تیل سے بہتر کوئی چیز نہیں ہیں۔ جس شخص کو سانس کی بیماری ہو اسے بھی زیتون دیا جائے تو اسکی بھی یہ بیماری ختم ہو جاتی ہیں۔ زیتون پینے والے شخص کو نہ تو زکام ہوتا ہیں اور نہ ہی نمونیہ۔