وضو پارٹ 1

Posted on at


 

ناک میں پانی ڈالنا: ناک سانس لینے کا واحد ذریعہ ہے۔ اور جس ہوا میں ہم سانس لیتے ہیں اس کے اندر  بے شمار امراض پھلتے پھولتے ہیں اور ناک کے ذریعے باآسانی جسم میں داخل ہو جاتے ہیں۔ اگر یہی جراثیم گردوغبار اور دھول مٹی وغیرہ کے ساتھھ ناک میں پہنچتے ہیں تو خطرناک امراض لگنے کا خدشہ ہوتا ہے۔ اگر ہم نماز کی وجہ سے دن میں پانچ مرتبہ وضو کرتے ہیں تو اس سے کوئی بھی جراثیم ہمارے جسم میں پرورش نہیں پاسکتا ہے۔ ناک انسانی جسم میں ایک نہایت اہم اور قابل توجہ عضو ہے ناک کی وجہ سے ہم آواز میں گہرائی دور سرور پیدا کرنے مدد دیتی ہے۔ نزلہ زکام کے دوران ہماری آواز میں تبدیلی ناک کی وجہ سے ہی پتہ چلتی ہے۔ اس کے علاوہ ناک کے خاص فرائض میں صفائی کے کام کو بڑی اہمیت دی گئی ہے۔ ناک پھیپھڑوں میں جانے والی ہوا کو صاف، مرطوب اور گرم بناتی ہے۔ ہر انسان کی ناک کے ذریعے تقریباً پانچ سو مکعب فٹ ہوا اس کے پھیپھڑوں میں داخل ہوتی ہے۔ جب ہم نماز کے لیے وضو کرتے وقت ناک میں پانی ڈالتے ہے تو پانی کے اندر کام کرنے والی برقی رو ناک کے اندر غیر مرئی رئووں کو تقویت پہنچاتی ہے جس کے نتیجے کے طور پر ناک بے شمار بیماریوں سے محفوظ رہتی ہے۔

 

چہرہ دھونا: وضو کے دوران چہرہ دھونے سے نہ صرف انسانی جسم تازہ دم ہو جاتا ہے بلکہ انسانی چہرے پر نمودار ہونے والی جلدی بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے۔ ایک مریض کا چہرہ ہر وقت گرم رہتا تھا ہر قسم کی ادویات استعمال کی لیکن کوئی فائدہ نہ ہوا۔ معالج نے اسے نماز پڑھنے اور ہر نماز کے بعد نیا وضو کرنے کی تاکید کی اور درود شریف پڑھ کر ہاتھوں پر پھونک کر منہ پر پھیرنے کی تاکید کی۔ مریض حیرت انگیز طور پر چند دنوں میں تندرست ہو گیا۔ دن میں پانچ مرتبہ باقاعدگی سے وضو کرنے سے چہرے پر دانے مہاسے نہیں نکلتے ہیں۔ چہرہ کی الرجی کے مریض اگر وضو کے وقت چہرے کو اچھی طرح سے دھوئیں تو الرجی کا نام و نشان نہیں رہتا ہے۔  وضو کے دوران تین مرتبہ چہرہ دھونے کا حکم اس لیے دیا گیا ہے کہ پہلی دفعہ چہرے پر پانی ڈالنے سے چہرے پر جنی ہوئی گرد، دھول وغیرہ نرم ہو جاتی ہے۔ دوسری دفعہ یہ میل وغیرہ اتر جاتی ہے اور تیسری دفعہ میں چہرہ پانی سے دھل کر صاف و شفاف ہو جاتا ہے۔ وضو کے دوران چہرے پر پانی ڈالنے سے ہم ایک خطرناک بیماری سے بچ جاتے ہے وہ یہ ہے کہ بھنوئوں پر پانی لگنے کی وجہ سے ہماری بھنئیں نرم ہو جاتی ہے۔ جس کی وجہ سے  بھنوئوں کی خشکی ختم ہو جاتی ہے۔ بھنوئون کی خشکی سے ایک مرض پیدا ہوتا ہے جو انسان کو بصارت سے محروم کر دیتا ہے۔ چہرے کا دھونا جہاں دوسرے اعضاء کو فوائد دیتا ہے وہاں پلکوں کے گرنے کے امراض کو بھی ختم کرتا ہے۔    

                 



About the author

noor-fatima

M a Engnieer

Subscribe 0
160