انجیر نمکین بلغم کو پتلا کر کے نکالتی ہے۔ اس لحاظ سے سینے کی پرانی سوزش میں مفید ہے۔ جگر میں اٹکے ہوئے پرانے سدوں کو نکالتی ہے۔ گردوں اور مثانئے کی سوزش میں مفید ہے۔ انجیر کو نہار منہ کھانے سے عجیب و غریب فوائد ملتے ہیں جن کا ہمیں علم بھی نہیں ہوتا ہے۔ انجیر آنتوں کے بند کھولتی ہے۔ پیٹ سے ہوا کو نکالتی ہے۔ اس کے ساتھھ اگر بادام بھی کھائے جائے تو یہ پیٹ کے بیماریاں دور کرتی ہے۔ انجیر میں تمام دوسرے پھلوں کی نسبت زیادہ غذائیت موجود ہے۔
یہ پیاس کو بھجاتی ہے اور آنتوں کو نرم کرتی ہے۔ پرانی بلغم کھانسی میں مفید ہے۔ پیشاب آور ہے۔ آنتوں سے سدوں کو دور کرتی ہے۔ اس سے پرانی قبض، دمہ اور کھانسی دور ہوتی ہے اور رنگ نکھارنے کے لیے مفید ہے۔ پرانی قبض دور کرنے کے لیے روزانہ دن میں پانچ دانے کھانے چاہیے۔ موٹاپا کم کرنے کے لیے بھی تین دانے کھانے بھی کافی ہیں۔ چیچک کی بیماری کا بہترین علاج انجیر ہے کیونکہ یہ جسم کی قوت مدافعت بڑھاتی ہے۔
ہر طرح کی سوزش کو ختم کرتی ہے۔ یہ جگر کی تلی قوت دیتا ہے۔ مرگی، فالج، خفقان اور دمہ میں مفید ہے۔ زیادہ کھانے سے دست بھی لگ سکتے ہے۔ اس کے ساتھھ بادام اور اخروٹ ملا کر کھانے سے زیادہ فائدہ حاصل ہوتا ہے۔ گردوں کے دبلے پن کو دور کرتی ہے۔ جو کے آٹے کے ساتھھ انجیر کھانے سے دماغی امراض میں فائدہ ہوتا ہے۔ انجیر کھانے سے حیض کے خون میں اضافہ ہوتا ہے۔ انجیر کے درخت کے دودھ میں روئی بھگو کر دانت کے سوراخ میں رکھیں تو درد ختم ہو جاتا ہے۔
اس کے درخت کی چھال کو جلانے کے بعد اس کی راکھھ کو سرکہ میں حل کر کے ماتھے پر لگانے سے سر درد جاتا ہے۔ خشک انجیر کو پانی میں پیس کر لیپ بنا کر پٹھوں یا پھوڑوں پر لگانے سے درد ختم ہوتا ہے۔ یہ لیپ جوڑوں کے درد میں بھی مفید ہے۔ انجیر میں خوراک کو ہضم کرنے والے عناصر پائے جاتے ہے۔ جن لوگوں کی آنتوں میں ہمیشہ بدبو آتی ہے ان کے لیے اس سے بہتر کوئی دوا نہیں ہے۔