انسان کی زندگی پر آب و ہوا کا بہت گہرا اثر ہے۔ اگر تاریخ انسانی پر نظر ڈالی جائے تو صاف ظاہر ہے کہ پرانی تہذیبیں وہیں پھلیں پھولیں جہاں انسانی زندگی کے جملہ پہلوؤں کے لیے آب و ہوا سازگار رہی۔
موجودہ دور کی سائنسی ترقی نے موسمی حالات کو اپنے طور پر ڈھالنے کی کوشش کی ہے۔ لیکن اس کے باو جود آب و ہوا انسانی کی صحت، طر ز بو دو باش، کاروبار، عادات ، لباس ، سوچ، رسم و رواج اور نقل و حرکت پر پوری طرح اثر انداز ہوتی ہے۔ غرضیکہ زندگی کے ہر پہلو کو متاثر کرتی ہے۔
پاکستان ایک وسیع ملک ہے ۔ اس کے طبعی خدو خال میں یکسانیت نہیں۔اس کے کل رقبے کے 60 فی صد رقبے پر پہاڑ اور سطوح مرتفع ہیں جبکہ باقی ماندہ حصہ صحرائی اور میدانی ہے۔ اسی طرح اس کی آب و ہو ا بھی ایک حصہ سے دوسرے حصے میں مختلف ہے۔ اس فرق کی نسبت سے مختلف علاقوں میں تقسیم آبادی ، لوگوں کے رہن سہن اور ان کی مصر و فیات میں بھی فرق ہے۔
پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں موسم سرما میں شدید سردی پڑ تی ہے ۔ بلند مقامات پر برف بھاری ہوتی ہے اور درجہ حرارت نقطہ انجماد سے بھی نیچے گر جاتا ہے۔ اس سردی میں نہ تجارت ہو سکتیہے نہ زراعت ۔ کاروبار زندگی سست پڑ جاتا ہے۔
لوگ جفا کش ہیں ۔ روزی کی تلاش میں میدانی علاقوں کا رخ کرتے ہیں۔ پہاڑوں کی ڈھلوانی سطع پر برف بھاری اور بارش کے باعث کاشتکاری کی بے شمار دشواریوں کی وجہ سے لوگ متبادل پیشے جیسے مال مویشی پالنا، محنت مزدوری کرنا اور ملازمت کرنا اختیار کرتے ہیں۔ ان دشواریوں کی وجہ سے زرائع آمدورفت بھی کم ہیں۔ موسم کی خرابی، گھنے بادل، بارش اور برف باری کی وجہ سے شمالی علاقوں سے زمینی اور فضائی راستے منقطع ہو جاتے ہیں۔ زیادہ بارشوں اور برف باری کی وجہ سے شاہراہ قراقرم اور گلیات وغیرہ میں عموما پہاڑی طودے راستہ بند کر دیتے ہیں۔
شمالی علاقوں کے جنوب میں وسیع علاقہ میدانی ہے۔ یہاں کی آب و ہوا شدید قسم کی ہے یعنی سردیوں میں سخت سردی اور گرمیوں میں سخت گرمی ہوتی ہے اور بارش بھی ہوتی ہے۔
زمین کی زرخیزی، پانی کی فراہمی اور خاص طور ہر آب و ہوا زراعت کے لیے موزوں ہے۔ گرمی ہو یا سردی دونوں موسموں میں فصلیں اگائی جاسکتی ہیں۔ فصلوں کا تعین بھی آب و ہوا پر منحصر ہے۔ اس علاقے میں صدیوں سے کپاس اگائی جارہی ہے۔ جس کے لیے یہاں کی آب و ہوا بہت موزوں ہے۔ میدانی علاقے کے لوگ زراعت کےعلاوہ تجارت، صنعت و حرفت، سرکاری اور غیر سرکاری ملازمت اور ذاتی کاروبار وغیرہ کرتے ہیں۔ زمین ہموار ہے۔سارے شہر اور گاؤں اور چھوٹی بڑی سڑکوں کے ذریعے آپس میں ملے ہوئے ہیں۔ بڑے شہروں میں ہوائی جہاز اندرون ملک اور بیرون ملک آتے جاتے ہیں۔ تعلیم اور زندگی کی دوسری سہولتیں موجود ہیں۔ جس کی وجہ سے یہ ملک کا گنجان ترین علاقہ ہے۔