مومن نیندوں کی خوبیوں میں سے ایک اہم خوبی سادگی ہے چونکہ ایک مومن کے لیے دنیا کی بجائے آخرت کی زندگی ذیادہ اہمیت رکھتی ہے اس لیے وہ دنیا میں اپنے کھانے،پینے،رہنے اور دوسری ضروریات ہوں اسطرح زندگی گزارنے کو سادگی کہتے ہیں فتوحات میں کامیابی کے بعد جب مسلمانوں کے پاس مال و دولت کے خزانے آرہے تھے اُس وقت بھی آپﷺ نے کھانے پینے اور اُوڑھنے میں سادگی اختیار کی آپﷺ چھَنے ہو۴ے آٹے کی روٹی کھا لیتے کبھی صرف چند گھونٹ دودھ اور چند کھجوریں ہی کھا کر گزارا کر لیتے۔
حضرت سلیمان فارسیؓ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کوئی مہمان کے لیے اپنی قدرت سے زیادہ خرچ نہ کرے آپﷺ نے سادگی ترک کر کے اپنی حیثیت سے بڑھ کر خرچ کرنے اور ریا کاری اختیار کرنے کو اہل دوزخ کی علامت بتایا ہے آپﷺ نے سونے اور چاندی کے برتنوں میں کھانے سے منع فرمایا حضرت عثمانِ غنیؓ کو بھی اللہ تعالیٰ نے بہت ذیادہ مال و دولت سے نوازا تھا۔
خلیفہ ہونے کو باوجود آپؓ نے کبھی امیرانہ زندگی بسر نہیں کی ہمشہ سادہ لباس پہنتے اور دوسروں کو بھی سادگی کا حکم دیتے سادگی اپنانے والی قوم ہی ترقی کرتی ہے جب کوئی قوم سادگی چھوڑ دیتی ہے اور وہ رہن سہن رسم و رواج کھانے پینے خوشی اور غم کے موقع پر فضول خرچی کی عادت اپنا لیتی ہے تو پھر وہ بہت سی اخلاقی اور سماجی برائیوں کا شکار ہو جاتی ہے معاشرے میں جس کے بُرے اثرات پڑتے ہیں۔