آج بارہ اکتوبر ہے
آج ہی کے دن اس نام نہاد شیر کو خاکی وردی والوں نے کتے کی طرح گلے میں پٹا ڈال کر سلاخوں کے پیچھے بند کر دیا گیا تھا ،
تب یہ شیر دھاڑنے کے بجائے کسی خارش زدہ کتے کی طرح چیاؤں چیاؤں کر رہا تھا ،
اور اس وقت لاہور شہر میں مٹھائی کی دوکانوں پر مٹھائی ختم ہو گئی تھی .
تب یہ نام نہاد شیر چار دن بھی جیل کی سلاخوں کے پیچھے نہیں کاٹ سکا .
اور خاکی وردی والوں کے پاؤں پڑ کر انکے تلوے چاٹ کر خفیہ معاہدہ کر کے جدہ کو پیا دیس سدھار گیا تھا ،
تب نہ تو یہ نام نہاد پٹواری ہی گھروں سے باہر نکلے تھے اور نہ ہی نون لیگ کا کوئی شیر عہدیدار ،
تب ببل بٹ بھی چپکے سے صفدر پیا کے گھر چلی گئی تھی
نہ تو اس نے ٹویٹر پر کوئی دھمکی دی اور نہ ہی شیروں کے جذبات کو ابھارنے والے پیغام دئیے تھے
(یاد رہے تب ٹوئیٹر نہیں تھا صرف اخبارات تھے )
لیکن کوئی شیر اس دن نہ جاگا اور نہ ہی دھاڑا تھا ،
یہ صرف تب بھونکتے ہیں جب یہ اقتدار میں ہوں ورنہ انکی بولتی بند ہو جاتی ہے ،
ہمیں یاد ہے سب ذرا ذرا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
12 october
Posted on at