" اپ صرف پاکستان کی ٥ فیصد بری کہانی سنتے ہیں اور باقی کی ٩٥ فیصد اچھی کہانی کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے"
مندرجہ بالا اقتباس ٨ اگست ٢٠١١ میں پاکستانی کاروباری شخصیت موناس رحمان کی طرف منسوب ہے جو کے فوربس میگزین میں " کیا اپ دنیا کے چھٹے آبادی والے ملک میں کمپنی شروع کرنا چاہتے ہیں تو پھر چلیے پاکستان " میں بولا گیا.
پاکستان کی ٦٤ سالگرہ کے دن روایتی ذرائع ابلاغ " ٥ فیصد بہترین کہانی" سناتے نظر اتے ہیں. پر میں آج آپکو ٩٥ فیصد اچھی کہانی کی جھلک دکھانا چاہتا ہوں. چلے ١٩٤٧ سے آج تک پاکستان کے کچھ اہم سیکٹرز میں ہونے والی کامیابی پر کچھ نظر ڈالتے ہیں.
صحت اور دولت
کسی بھی ملک کی دولت اور صحت کا بہت زیدا انحصار اچھی خوراک، ہیلتھ کیر کی طرف جلدی پونچھنے کی سہولت اور تعلیم پر ہوتا ہے. اور یہ سب چیزیں کا انحصار معاشی ترقی پر ہوتا ہے. گرمپئر آرگنائزیشن کی طرف شایع کی گی رپورٹ کے مطابق پاکستان مے پچھلے ٦٤ سال میں حیران کن ترقی کی. ١٩٤٨ میں ایک سال کی ایک بندے کی کمائی ٧٩٩ ڈالر تھی پر ٢٠٠٨ میں ایک بندے کی کمائی ٢٦٠٣ تھی جو کہ ایکخوش آئند بات ہیں
شرح خواندگی.
شرح خواندگی بھی ترقی کی ایک بہت بڑی علامت ہیں. آج پاکستان کی شرح خواندگی ١٠ فیصد سے ٦٠ فیصد تک پھنچ گی ہیں. پر پھر بھی یہ باقی قوموں سے کام ہیں
بھوک افلاس ، غربت اورعدم مساوات
یہ تو ہر کوئی جانتا ہے کہ پاکستان اس وقت ترقی کی منازل طہ کر رہا ہیں اور ہر ترقی پذیر ملک کی طرح پاکستان کو بھی ان مشکلات کا سامنا ہیں . پر یونیسیف کی شائع کی گی تحقیق کے مطابق پاکستان میں شرح غربت تمام جنوبی ایشیا کے ممالک سے کم ہے. پاکستان میں اس وقت تقریباً ١٧ فیصد لوگ سطح غربت سے نیچے رہتے ہیں اور ہمارے پڑوسی ملک بھارت جسے تیز سے بڑھتی ہوئی معاشی طاقت کہا جا رہا ہیں وہاں پر ان لوگوں کی تعداد ٤٠ فیصد ہیں
سائنس اور ٹیکنالوجی
یہاں کچھ ایسی باتوں کا ذکر کرتے ہیں جو کبی بھی پاکستانی ذرائع ابلاغ میں نہی بولی یا دکھائی جاتی . پاکستان جنوبی ایشیا کا واحد ملک ہے جہاں سے ہر سال تقریباً ١٠٠٠ پپرز انٹرنیشنل سائنس کے جریدوں میں شائع ہوتے ہیں. پاکستان ایشیا کا واحد ملک ہے
جس کے سائنس داں سی ای ار یں کے سپر کولیڈل مٹیریل پر کام کر رہے ہیں. جناح انسٹیٹیوٹ نے پاکستان کو ان قوموں مے جا کے کھڑا کر دیا ہے جو انٹارٹیکا میں اپنی صلاحیتوں کو لوہا مانوا رہے ہیں. پاکستان کی آئ ٹی دنیا کی سب سے زیادہ تیزی سے بڑھنے والی انڈسٹری میں شامل ہو چکی ہے. پاکستان نے پوری دنیا کو بائیو میٹرک آئ ٹی میں پیچھے چھوڑ دیا ہیں .