وقت کے ساتھ ساتھ انسان ترقی کی منازل طے کر رہا ہیں اور خود کو دنیا کا بےتاج بادشاہ سمجھ رہا ہیں پر اس سفر میں وہ کرہ ارض کو کس قدر نکسن پہنچا رہا ہے اس کا اس کو اندازہ تک نہیں . اور جب اندازہ ہوا ٹیب پانی سر سے اپر جا چکا تھا پر پھر بھی انسان کو عقل نہیں یی اور وو اپنی ہی چل میں مست جا رہا ہیں. آج کل روز اخبارات ماحولیاتی آلودگی کی خبروں سے بھرے ہوتے ہیں اور ان میں سے ہی ایک مسلہ ہوا کی آلودگی کا بھی ہے
اس دن ذرائع ابلاغ پر ایک خبر نے سب کو حیران کر دیا تھا جو کے ایک ٧ سالہ چینی بچی کی تھی جسے ہوا کی آلودگی کی وجہ سے پھیپھڑوں کا سرطان ہو گیا تھا اور یہ دنیا کا واحد کیس تھا. اس سے پہلے یہ سرطان کسی بھی بچے کو نہیں ہوا . اس خبر نے ہر حلقے میں ہلچل مچا دی اور چین اور باقی ملکوں میں نیے قانون بناے گئے ہیں اس مسلے کو روکنے کے لئے. پر ان قانونوں کا کوئی کہٹر خواہ اثر دیکھنے میں نہی آیا
اس آلودگی کی ایم وجہ فیکٹریوں ، کارخانوں ، گاڑیوں اور کوئلے کی کانوں سے نکلے گئے دھویں ہیں. جو ہوا میں جا کر کہی قسم کے کیمیکل ریکشن کرتے ہیں اور مختلف قسم کے کمپاؤنڈ بناتے ہیں جو انسان کی صحت پر مضر اثرات مرتب کرتے ہیں. دنیا میں تقریباً ١٠ ہزار افراد صرف ہوائی جہاز سے نکلی گی مضر گیسوں کی وجہ سے جان کی بازی ہار جاتے ہیں اور ہوائی آلودگی کی وجہ سے ہر سال تقریباً ایک لکھ سے زاہد افراد دنیا چور کر چلے جاتے ہیں ان میں زیادہ تعداد بوڑھے اور بچوں کی ہیں.