انسان اور اکیلا پن
دنیا میں کوئی ایسا انسان نہیں ہو گا جو یہ کہے کہ میں اکیلا رہنا چاہتا ہوں یا چاہتی ہوں کیونکہ اکیلے رہنا بہت مشکل کام ہوتا ہے . اور اگر کوئی یہ کہے بھی تو اسکی کوئی خاص وجہ ہو گی . یا تو وہ انسان زندگی سے تنگ ہو گا یا پھر زندگی اس سے تنگ ہو گی . کوئی ایسی بات ضرور ہو گی جس نے اسبندے کو اکیلے رہنے پہ مجبور کیا ہو
.
اور ویسے بھی ہر انسان کو ایک دوسرے کی ضرورت ہوتی ہے . ہر ایک بندہ چاہتا ہے کہ وہ اپنے والدین کے ساتھ رہے اپنے بہن بھائیوں کے ساتھ رہے . کیونکے زندگی کی سب سے بڑی خوشی یہی ہے کہ بندہ اپنے والدین کے ساتھ رہے اور خوش رہے . پھر جب بندہ جوان ہوتا ہے پھر اس کو شادی کی ضروت ہوتی ہے . اگر لڑکا ہو تو اس کیلے اچھا ہو گا کے شادی کے بعد اپنے گھر والوں کے ساتھ رہے .
اگر انسان اکیلے رہ پا سکتا تو الله نے حضرت حوا کو نہ بھیجا ہوتا حضرت آدم(ع) کیلیے . کیونکے الله کو پہلے سے ہہی پتہ تھا کے انسان کو ضرورت ہے ایک ساتھی کے اسلیے تو الله نے حضرت حوا کو بھیجا تا کہ حضرت آدم( ع) خوش رہے اور انکی زندگی آسان ہو .
اکیلے پن سے انسان ذہنی مریض بھی بن جاتا ہے اور کوئی بھی عمل اسکو اچھا نہیں لگتا . انسان جتنا اکیلا رہتا ہے اتنا ہی پریشان اور اداس رھتا ہے . کچھ کرنے کو جی نہیں کرتا اور انسان سوچ کا شکار بن جاتا ہے . اسلیے کوشش کیجئے گا کہ اکیلے نہ رہا کرو اور اگر کسی زندگی کے کسی مور پہ حود کو اکیلا محسوس کرو تو پھر اس وقت اپنے پروردگارا (الله) کو یاد کرو پھر اپ دیکھ لینا کہ اپ کتنا چین ملتا ہے کتا سکون ملتا ہے دل کو کیونکے ہم الله کے بندے ہیں اور الله ہمیشہ ہمارے ساتھ ہواتا ہے .