اس ملک نے ہمیں دیا کیا ہے؟
ہماری کلاس میں ایک دفعہ ٹیچر نے یہ پوچھا کے آپ بڑے ہو کے کیا بنو گے تو سب نے اپنی ارا دی اتنے میں ایک لڑکے سے جب یہ سوال پوچھا گیا کہ " آپ بڑے ہو کے کیا بنو گے" تو اس نے جواب کچھ یوں دیا کہ
"میں بڑا ہو کے کسی دوسرے ملک جاوں گا"
اس جواب نے ہم سب کو حیرت میں ڈال دیا تو ٹیچر نے اس سے اس جواب کی وضاحت مانگی تو اس نے ایک اور حیرت انگیز جواب دیا کہ
"اس ملک نے ہمیں دیا کیا ہے"
تو ٹیچر نے اس سے یہ سوال کیا کہ
"آپ نے اس ملک کو کیا دیا ہے"
اس سوال کے بعد اس کے پاس کوئی جواب نہ تھا.
آج جب میں اپنے معاشرے میں یہ سنتا ہوں کے لوگ اپنے ملک کو برا بھلا کہ کر کسی دوسرے ملک کی تعریف کرتے ہیں تو بہت دکھ ہوتا ہے، لوگ اس کے نظام سے متنفر ہیں اس کے حکمرانوں سے متنفر ہیں اس ملک سے متنفر ہیں تو شاید وہ یہ بھول گے ہیں کہ یہ حکمران اور یہ نظام انہی لوگوں کہ بنایا ہوا ہے ہم ووٹ دے کہ حکمران بناتے ہیں اور وہ نظام.
یا شاید ان کو کسی دوسرے ملک کے حکمران اور نظام "دور کے ڈھول سوہانے" کی طرح بہت اچھے لگتے ہیں.
جب ہمارے تعلیم یافتہ نوجوان باہر کے ملکوں میں جا کے اپنی جوانی خون پسینہ لگیں گے تو یہاں ہمارے ملک کی بھاگ دھوڑ جاہل لوگوں کے ہاتھ میں ہی آے گی.
اس ملک نے ہمیں شناخت دی ہے آزادی دی ہے عزت دی ہے سکون دیا ہے زندگی دے ہے اپنے لوگ دیے ہیں اور بدلے میں ہم نے اس ملک کو کیا دیا ہے کبھی سوچیں
واسلام...