اس وقت سب سے زیادہ انٹرٹینمنٹ کی دنیا موویز ہیں. اور ہر ایک کی پسندیدہ فلم انڈسٹری انڈیا کی ہے. ہر کوئی چھوٹا بڑا انڈین فلمز کا شیدائی ہے ..... بچے تو آج کل ایسے موویز کو پسند کرتے ہیں جیسے کھانے کو. ہر بچے کا اپنا ایک پسندیدہ ایکٹر ہے اور ایک پسندیدہ ایکٹریس .. چھوٹے بچوں کی باتوں کا موضوع بھی اب زیادہ تر موویز اور فلم اسٹارز ہی ہوتے ہیں. ہر کوئی اس دنیا کو پسند کرتا ہے.
اینٹرٹین ہونا،، انجواۓ کرنا اچھی بات ہے لیکن سوچنا یہ ہے کے جس سے اپ اینٹرٹین ہو رہے ہو یا بچے جو دیکھ رہے ہیں وہ طریقہ کیا ہے یا وہ چیز کیا ہے. بچوں پے اس سب کا کیا اثر ہو رہا ہے .اور ہم جسے انٹرٹینمنٹ کہ رہے ہیں وہ ہمارے معاشرے پے کیا اثر بکھیر رہا ہے. انڈیا جو موویز بنا رہا ہے وو اس کے اْننے ملک کی عکاسی ہے. وہ اس کا اپنا کلچر ہے . انکی زبان انکی عبادت وہ سب چیزیں جو فلموں میں نظر آتی ہیں وہ جب ہم دیکھتے ہیں تو اس کا اثر ہم پر بھی پڑھتا ہے. اور ہم ہر چیز انکی کاپی کرنے میں لگ جاتے ہیں.
ہمارے ملک کے بچے جو ہمارے ملک کا مستقبل ہیں. جنھیں ہمیں ایسی تعلیم دینی چائیے جس سے ہمارے ملک کا مستقبل سنور سکے،.. لیکن آج کل بچے اپنے کارٹونز کو اپنے بچوں والے پروگرامز کو دیکھنے کے بجاے انڈین ڈراموں اور فلموں کو پسند کرتے ہیں. اور ایسے شوقین ہیں کے جیسے کوئی بچا کسی کھلونے کا.
ہمیں انٹرٹینمنٹ کو صرف ایک حد تک رکھنا چائیے . چاہے وہ کسی بھی ترہان کی ہو یا کہیں کی بھی ہو. اپنے ملک کی یا کسی غیر ملک کی. انٹرٹینمنٹ کا اثر ہمارے اپنے ملک کے کلچر کو ختم کر رہا ہے جب کے ایسا نہیں ہونا چائیے . ہمیں اپنے ملک کے کلچر کو بچانا ہے. اور بچوں میں اپنے کلچر اور ملک کی محبت کو فروغ دینا ہے.......