میرے غذائی مشوروں والے تیسرے باب کی طرف واپسی پر خوش آمدید . یہاں پر اپنی کھانے کی عادت کو کیسے بہتر بنائیں پر تجاویز ہیں
صرف اس لئے کہ ھم کم چکنائی یا چکنائی سے پاک خوراک کھا رھے ہیں.اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ یہ ہمارے لئے صحت مند انتخاب ہے . خوراک بنانے والی کمپنیاں ( ادارے یا مجلس ) بڑی اچھی طرح سے باخبر ہیں کہ جب وہ چکنائی ( چربی ) کو کھانے سے دور کریں گے تو گتے جیسا ذائقہ دے گا. لہٰذا وہ اسے خوش ذائقہ بنانے کے لئے اس میں شکر ( چینی ) ملاتے ہیں ، اور کئی دس سالوں سے ایسا ہی ھوتا آ رہا ہے . میں ہمیشہ آئسکریم کی بجاۓ جما ھوا دہی منتخب کرتا تھا . میں رک گیا . حالانکہ آئسکریم میں بہت زیادہ سیر شدہ چکنائی ہے اور جب میں آسانی سے دیکھ سکتا ھوں میں پورے دن میں کتنی سیر شدہ چکنائی کھاتا ھوں ، تو میں نے وہ چیز جو کم شکر والی ( جسے میں نے تقریباّ ہر غذا میں پایا ) تھی ، لینے کو ترجیح دیتا ھوں . شکر اس سے کہیں زیادہ نقصان دہ دیکھائی دیتی ہے . جیسا کہ پہلے ھم سوچ چکے ہیں خاص طور پر جب یہ دل کی بیماریوں تک پہنچ جاۓ
غذائیت کے چار دشمنوں کا خیال رکھیں . ماورا چکنائی ، سیر شدہ چکنائی ، شکر اور سوڈیم . جتنا زیادہ ھم اسے صرف کرنا ( استعمال کرنا ) محدود کریں گے اتنی زیادہ ہماری غذا صحت بخش ھو گی . ماورا چکنائی ایک واحد ایسا دشمن ہے جسے ہمیں اپنی غذا سے مکمل طور پر ختم کر دینا چاہیے یہاں تک کہ ایک بہت چھوتی مقدار بھی ہماری قلبی رگوں کے نظام کے لئے ، نقصان کا باعث ھو گی
اگر ماورا چکنائی اور سیر شدہ چکنائی ہماری دشمن ہیں تو غیر سیر شدہ چکنائی نہ صرف ہماری دوست ہیں بلکہ یہ ہماری زندگی کو بھی محفوظ رکھتی ہے . زیادہ تر غیر سیر شدہ چکنائی پودوں کی دنیا ( جس میں اخروٹ ، اناج ، سبزیاں اور زیتون کا تیل شامل ہے ) اور مچھلی سے اتی ہے . نہ صرف کھانے کے لئے ٹھیک بلکہ بہت ضروری ہیں . واضح طور پہ ہے کہ ناشپاتی سے مے نوشی کا شغل فرمانا اچھی چیز نہیں ہے لیکن غیر سیر شدہ چکنائی کو اعتدال پسندی کے ساتھ کھانا صحت کے لئے مفید ہے . غیر سیر شدہ چکنائی کی ان بہت سی خصوصیات کے بیچ، یہ کولیسٹرول کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے ، ہماری دل کی بیماریوں اور دھچکے کے امکان کو کم کرتا ہے ہمارے جسم کے خلیوں کا سہی سے کام کرنے کو برقرار رکھتا ہے ، اور چکنائی میں حل ہونے والے حیاتین کو کام کرنے میں مدد دیتا ہے
یہ تو واضح ہے مگر پھر بھی میں یہ تجویز شامل کرنا چاہتا ھوں کیونکہ بہت سے لوگ اسے نظر انداز کر جاتے ہیں . خوراک میں لگی چٹ کو پڑھنا بہت اہم ہے . ھم اپنی غذائیت کو بہتر بنانے کا یہ تصور کیسے کر سکتے ہیں اگر ھم نے یہ جانچ پڑتال ہی نہیں کی کہ ھم کیا لے رھے ہیں ( صرف کر رھے ہیں ) . ہمیں کیا دیکھنا ہے ، کل کیلوریز ، سیر شدہ چکنائی کی مقدار ( جتنی کم ،اتنی بہتر ) ، ماورا چکنائی کی موجودگی (ذرا بھی نہیں چاہیے ) ، سوڈیم کی مقدار ( جتنی کم ، اتنی بہتر ) ، پروٹینز کی مقدار ( جتنی زیادہ ، اتنی بہتر ہے ) ، شکر کی مقدار ( جتنی کم ، اتنی بہتر ) ، زیادہ فرکٹوس کارن شربت کی موجودگی ( ذرا بھی نہیں ہنی چاہییے
میں سارے اشیاۓ خوردونوش کی وکالت کرتا ھوں . اگر خوراک کے پلندہ پر جو اجزاء ھم کھانے جا رھے ہیں کی فہرست ہمارے ماہانہ زائچے سے زیادہ ہے تو امکان ہے کہ ھم غیر ضروری مال صرف کر رھے ہیں . ہماری خوراک کے اجزاء بہت ہی کم اور پہچان میں آسان ہونے چاہییے اور بہت سو میں سے جو چٹ ( کاغذ ) پر لکھا ھوتا ہے کو ھم پڑھ بھی نہیں سکتے تو ھم جانتے ہیں کہ ھم وہ توانائی اور خوراک کے پلندہ کو کھڑکی سے باہر پھینک رھے ہیں . آئیے اصلی کھانا کھائیں ، یقیناّ یہ بڑا منصوبہ اور پنسار کے بڑے فرد حساب کا مطالبہ کرتا ہے مگر ھم اسکی قیمت کو پا لیں گے
سبزیاں ہماری غذا میں بہت زیادہ مقدار میں ہونی چاہییے . اس میں بہت کم کیلوریز ھوتی ہیں جو ہمارے نظام انہضام کو ضروری نشاستہ فراہم کرتا ہے اور اس میں ٹن کے حساب سے غذائیت ھوتی ہے ( جس میں معدنیات ، حیاتین اور اینٹی اوکسیڈنٹ شامل ہے ) اور بہت بھاری ھوتی ہے . ہر دفعہ جب میں کسی کے غذائی روزنامچے کا مطالعہ کرتا ھوں تو ہمیشہ ایک ہی کہانی ھوتی ہے یعنی کافی مقدار میں سبزیوں کا نہ ہونا . اس صورتحال میں منصوبہ بندی کرنا کنجی ( چابی ) ہے . اگر ہمارے دوپہر کے کھانے کے انتخاب میں سبزیوں کی کمی ہے تو ہمیں دوپہر کے کھانے کے لئے اور اپنے وقفے کے لئے کچھ ساتھ میں باندھ لینا چاہییے . منصوبہ بندی کو سامنے رکھنا اس لئے بھی ضروری ہے کیونکہ ھم جو کھا رھے ہیں اسکے معیار اور مقدار کو قابو میں لا سکتے ہیں . یہ وقت لیتا ہے مگر اسکی قیمت دیتا ہے . اور یہ ہماری کچھ رقم کی بچت کرے گا جسے ھم اگلے دورے ( سیر و تفریح ) میں استعمال کر سکتے ہیں
اگر ھم ااپنے کھانے کے معیار کو بہتر بنانا ( اور مقدار کو کم کرنا ) چاہتے ہیں ، جتنا زیادہ ھم کھاتے ہیں اور تیار کرتے ہیں اپنے کھانے گھر پر ، زیادہ بہتر نتیجہ ھوتا ہے ، بجاۓ اس کے کہ ھم باہر سے منگوائیں . گھر پر ھم کیا کھائیں گے اور کیسے تیار کریں گے پر پورا کنٹرول ھوتا ہے . اور ھم ایسا محسوس نہیں کریں گے کہ ھم کھانا ختم کرنے والے ہیں کیونکہ ھم اسکی قیمت ادا کر چکے ہیں . جب ھم کسی مینو ( طعام نامہ ) سے کوئی چیز منگواتے ہیں ، ھم سمجھتے ہیں کہ ھم کیا کھا رھے ہیں مگر امکان ہے کہ ھم نہیں جانتے اور وہ لوگ جو باہر کھانا کھانے کے عادی ہیں اور بہت زیادہ کھاتے ہیں . اگر کھانا پکانا ہمارے بس کی بات نہیں ہے تو بھی کافی مقدار میں کتابیں دستیاب ہیں جن کی مدد ذریعے ھم اس پر دسترس حاصل کر سکتے ہیں
* * * * * * * * * * * * * * * * * * * * * * * * *
اگر آپ بھی بلاگز لکھنا چاہتے ہیں مگر فلم اینکس میں ابھی تک رجسٹر نہیں ہوۓ تو ابھی یہاں سے رجسٹر ھو جایئں جوائن ھوں اور اپنا سفر شروع کریں . آپ دنیا بھر کے رائیٹرز کی فیملی کو جوائن کرنے والے ہیں جو آپ کی کہانیوں کو پڑھنے کے لئے بے چین ہیں . جیسے ہی آپ رجسٹر ھوں میرے پیج کو رکنیت کا درجہ دیں فلم اینکس پر . آپ بہت تھوڑے وقت میں ہی آمدنی کمانا شروع کر دیں گے
اگر آپ پہلے سے ہی فلم اینکس میں آرٹیکلز لکھ رہے ہیں تواپنے دوستوں کو بھی فلم اینکس میں جوائن کروائیں اور مشورہ دیں کہ ان کو یہ بلاگ پڑھنا چاہییے اس سے انکو اندازہ ھو جاۓ گا کہ انکو اچھا لکھنے کے لئے کیا کچھ چاہیے فلم اینکس میں کامیاب ہونے کے لئے
کیا آپ میرے بارے میں مزید جاننا چاہتے ہیں ؟ تو میرا انٹرویو دیکھیں فلم اینکس کے ساتھ اور میرے خیالات سے آشنا ھوں جو کہ سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل لٹریسی سے متعلق ہیں
گیاکومو کرسٹی
سینئر ایڈیٹر انیکس پریس
فلم اینکس
اگر آپ میرے پچھلے کسی بلاگ کو پڑھنے سے رہ گئے ہیں تو آپ میرے ذاتی صفحے پہ تلاش کر سکتے ہیں
http://www.filmannex.com/Giacomo
@giacomocresti76 براہ مہربانی مجھے ٹویٹر پر فالو کریں
کے نام سے Giacomo Crestiمجھ سے فیس بک کے ذریعے کنیکٹ ھوں
اور میرے صفحے کو رکنیت کا دررجہ دیں