ملتان کی تا ریخ اتنی قدیم ہے جتنی خود انسان کی۔ملتان کا پرانا نام مولتان ہے۔ملتنان دریاےء چناب کے کنا رے آباد ہے۔اسکو محمد بن قاسم نے712ء میں آزاد کروایا تھا۔ملتان کو اؤلیا کی سرزمین بھی کہا جا تا ہے۔ملتان میں ویسے تو بہت سارے اؤلیاء کرام کے مزارات ہےجیسے بہاؤالدین زکریا ملتانی آپ ملتا ن میں پیدا ہوے۔آپ نے اسلام کی اشاعت کے لےٴکام کیا آپ نے ملتان میں انتقا ل کیااس لےٴآپکامزار ملتان میں ہے
بہاؤالدین زکریا ملتانی نے ایک مدرسے کی بنیاد رکھی تھی جسے قیام پاکستان کے بعد یو نیورسٹی کا درجہ دے دیا گیا اور آج کل اس کا شمار انٹرنیشنل یونیورسٹز میں ہوتا ہے اسکا نام بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان ہے
ملتان کی آبادی تقریبانوے لاکھ ہے ملتان نے قیام پاکستان کے بعد سے ترقی شروع کی۔ملتن میں فنی تعلیم دینے کیلےٴایک گرنمنٹ کالج ہے گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی ملتان اسمں درج زیل شعبوں میں نوجوانوں کو تعلیم دی جاتی ہے الیکٹریکل ٹیکنالوجی۔الیکٹرونکس ٹیکنالوجی۔تیکسٹاءل ٹیکنالوجی۔سول ٹیکنالوجی۔جیسے شعبوں میں جوجوانو کی تعلیم کےزیور آراستہ کر ہا ہے۔
ملتان میں ایک جنوبی پنجاب کا سب سے پڑاہسپتال ہے جس کا نام نشتر ہسپتال ہے۔اس کو سردار عبدالرب نشتر نے تعمیر کروایا تھا اس ہر قسم کی بیماری کا علاج کیا جاتاہے اس میں تقریبا 10 وارڈ ہے ایک ایمرجنسی وارڈ بھی ہے یہ ہسپتال کلمہ چوک سے کھچ دوری پر واقع ہے یہ ہسپتال تقیریبا 2 مربعے پر مھیط ہے۔
ملتان میں ایک انٹرنیشنل ایرٴپورٹ ہے جہا ں سے اندرون و بیرن ملک دن رات مسافر سفر کرتے ہے اس کو ابھی بھی اپ گیریڈ کیا جا رہا ہے امید ہے کے اس کے اس حصے کو پرواز کے لےٴکھو ل دیا جا ءے گا
ملتان کی تین دو تحصیل ہیں 1 شجاع آباد 2 جلالپور پیر والہ ان کے کا فی دیہات ہیں
ملتان کی ایک چھا ؤنی بھی ہے جسے کینٹ چھا ؤنی کہتےہیں ملتان کا ریلوے اسٹیشن بھی اسی نام سے منسوب ہے