گاجر

Posted on at


گاجر


 


 


یہ ایک جڑ ہے جو بکثرت کھائی جاتی ہے گاجر کو پکائے اور بغیر پکائے بھی کھایا جاتا ہے اس سے غذائیت حاصل ہوتی ہے لیکن زیادہ مقدار میں کھانے سے گیس پیدا کرتی ہے یہ بطور سلاد بھی استعمال ہوتی ہے اور مختلف کھانوں پر سجاوٹ کے لیے بھی استعمال ہوتی ہے اس کا مربہ حلوہ اور جام بھی بنایا جاتا ہے دودھ میں پکا کر کھیر بھی بنائی جاتی ہے گاجر کا پانی بطور شربت استعمال ہوتا ہے۔


 


 



 


 


گاجر میں شکر۔ نشاستہ۔ فولاد۔ کیلشیم۔ فاسفوس کے علاوہ حیاتین الف۔ ب۔ ج بھی پائے جاتے ہیں اس وجہ سے گاجر جسمانی طاقت کے لیے بہت مفید ہے حیاتین الف کی وجہ سے پٹھوں اور ہڈیوں کے علاوہ آنکھوں کو بہت فائدہ پہنچاتی ہے فولاد کی موجودگی سے یہ خون پیدا کرتی ہے اس کا شربت بھی جسم کو طاقت اور قوت بخشتا ہے اس کا بیج بھی مختلف دواوں میں استعمال ہوتا ہے ۔


 


 



 


 


گاجر کا استعمال دمہ ۔کھانسی۔ سوزش۔ گردہ و مثانہ میں پتھری میں بہت مفید ہے لیکن اس کو زیادہ نہیں کھانا چائیے کیونکہ یہ ثقیل ہوتی ہے جسکی وجہ سے یہ دیر سے ہضم ہوتی ہے۔ 



About the author

mian320

I sm mr.

Subscribe 0
160