گاجر
یہ ایک جڑ ہے جو بکثرت کھائی جاتی ہے گاجر کو پکائے اور بغیر پکائے بھی کھایا جاتا ہے اس سے غذائیت حاصل ہوتی ہے لیکن زیادہ مقدار میں کھانے سے گیس پیدا کرتی ہے یہ بطور سلاد بھی استعمال ہوتی ہے اور مختلف کھانوں پر سجاوٹ کے لیے بھی استعمال ہوتی ہے اس کا مربہ حلوہ اور جام بھی بنایا جاتا ہے دودھ میں پکا کر کھیر بھی بنائی جاتی ہے گاجر کا پانی بطور شربت استعمال ہوتا ہے۔
گاجر میں شکر۔ نشاستہ۔ فولاد۔ کیلشیم۔ فاسفوس کے علاوہ حیاتین الف۔ ب۔ ج بھی پائے جاتے ہیں اس وجہ سے گاجر جسمانی طاقت کے لیے بہت مفید ہے حیاتین الف کی وجہ سے پٹھوں اور ہڈیوں کے علاوہ آنکھوں کو بہت فائدہ پہنچاتی ہے فولاد کی موجودگی سے یہ خون پیدا کرتی ہے اس کا شربت بھی جسم کو طاقت اور قوت بخشتا ہے اس کا بیج بھی مختلف دواوں میں استعمال ہوتا ہے ۔
گاجر کا استعمال دمہ ۔کھانسی۔ سوزش۔ گردہ و مثانہ میں پتھری میں بہت مفید ہے لیکن اس کو زیادہ نہیں کھانا چائیے کیونکہ یہ ثقیل ہوتی ہے جسکی وجہ سے یہ دیر سے ہضم ہوتی ہے۔