امریکہ کے کچھ سائیکالوجسٹ کی ایک ٹاسک فورس بنائی گئی میں ٹیلی ویژن دیکھنے کے بارے میں ایک رپورٹ تیار کرکی اس کے مطابق ان کے لیے کوئی حتمی رائے دینا ممکن نہیں کیونکہ واضح نتیجہ سامنے نہین آیا تا ہم ایسے بچے جو بہت زیادہ وقت ٹی وی کے سامنے گزارتے ہیں ان کی تعلیمی کارکردگی زیادہ تر غیر تسلی بخش ہی رہتی ہے جب کے ایسے لڑکے جو اعتدال کے ساتھ ٹی وی دیکھتے ہیں وہ ان بچوں کے مقابلے میں جو بالکل ٹی وی نہیں دیکھتے زیادہ اچھے نمبر حاصل کرتے ہیں اوران کے پاس معلومات بھی زیادہ ہوتی ہیں
رپورٹ میں یہ بھی لکھا کہ موجودہ دور میں بچوں کا ٹی وی دیکھنا ضروری ہے لیکن والدین کو اس پر نظر رکھنی چاہیے کہ وہ کیسے پروگرام دیکھ رہے ہیں بہتر ہے کہ ٹی وی خاندان کے ساتھ بیٹھ کر دیکھا جائے اور ایسے چینلز سے گریز کیا جائے جو بہرحال اپنے منفی اثرات رکھتے ہیں حقائق کے قریب اور معیاری ڈرامے ، اور ڈاکومینٹری اور معیاری چیزیں دیکھنی چاہیے ایسے پروگرام مل کر دیکھے جائیں جن میں معاشرتی اقدار و روایات کو اجاگر کیا جاتا ہے
ٹی دیکھنے کے بارے میں خاص کر ۱۲ سال کی عمر میں بچون کا خاص خیال رکھا جائے اسی عمر میں ہی بچے سب کچھ سیکھتے ہیں یہ خاص کر اس وقت جب کسی کے گھر میں کیبل لگی ہو اس وقت بچے کو تنہائی مین ٹی وی نہ دیکھنے دیا جائے بچوں کو اسطرح منتظم کریں کہ وہ پڑھنے ، کھانے اور اسکول کا کام وغیرہ کرنے کے دوران ٹی وی سے دور رہیں ۔