شادی کی تیاریاں مکمل ہونے کے بعد شادی سے تقریباً ایک ہفتہ پہلے مایوں کی رسم کی جاتی ہے۔ اس رسم میں دلہا والے دلہن کے لیے پیلے رنگ کے کپڑے بیجھتے ہیں۔ پھر دلہن کو ابٹن لگایا جاتا ہے ابٹن ایک کریم نما لیکوڈ ہوتا ہے اس میں سکن کو پیارا اور خوبصورت بنانے والے تمام اجزاء پائے جاتے ہیں اسے بعض لوگ گھر میں تیار کرتے ہیں اور بعض باذار سے منگوا لیتے ہیں۔
پہلے زمانے میں یہ ابٹن نانیاں دادیاں تیار کیا کرتی تھیں کیونکہ وہ پرانے ذہن رکھتی تھیں لیکن آج کے دور کی تو نانیاں دادیاں بھی ماڈرن ہو گئی ہیں وہ یہ سب کام کرنا اپنی ہتک سمجتی ہیں۔ لیکن جب دلہن کی خوبصورتی اور دلکشی کی بات ہو تو کسی قسم کا سمجھوتا نہیں کرنا چاہیئے آپ کو چاہیئے کہ ابٹن کھر میں خود تیار کریں کیونکہ بازاری تیار کیے ہوئے ابٹن سے کبھی کبھی سکن سائڈ ایفکٹ ہو جاتے ہیں جو دلہن اور اس کے خاص دن کے لیے مناسب نہیں۔
ابٹن کی تیاری کے بعد دلہن کو پیلے رنگ کے کپڑے پہنا کر ابٹن لگانے کے لیے تیار کیا جاتا ہے پھر تمام لوگ باری باری دلہن کے جسم پے ابٹن لگاتے ہیں۔ دلہن کو ابٹن لگا کر بیٹھا دیا جاتا ہے جسے مایوں بیٹھانا کہتے ہیں۔ یہ رسم دلہا اور دلہن والے دونوں کرتے ہیں۔ مایوں بیٹھنے کے بعد لڑکی گھر سے باہر نہیں جاتی اور نہ ہی اس ابٹن کو صاف کیا جاتا ہے۔ یہ ابٹن پھر مہندی کے روذ اتارا جاتا ہے اس سے دلہن پر کافی رونق آجاتی ہے۔