کیا جاتا ہے کہ انسان ایک معاشرتی درندہ ہے ۔ مطلب یہ کہ انسان اکیلا زندگی بسر نہیں کر سکتا اسے یر موڑ پر کسی نہ کسی دوسرے کے ساتھ رہنا پڑتا ہے ۔
مگر اس دوران اسے بہت سے لوگوں کی اچھی اور بری باتیں سننی اور برداشت کرنی پڑتی ہیں۔ چاہے وہ سننا چاھے یا نا سننا چاہے۔
ہم جس معاشرے میں رہتے ھیں کی سب سی بڑی بیماری یہ ہے کہ یہاں کے لوگ دوسروں کے کاموں میں مداخلت اختیار کرتے ہیں ۔ اور اس پر اپنی مرضی مسلط کرنے کی کوشش کرنے ہیں۔
دوسری بات یہ کہ لوگ کبھی مطمئن نہیں کیئے جا سکتے۔ یعنی کسی حال میں خوش نہں رہ سکتے۔ آپ کواسی حوالے سے ایک مختصر سا واقعہ سناتا ھوں۔
ایک دفعہ کا زکر ھے کسی گاوٗں میں ایک باپ اور بیٹا اپنا گدھا لیئے شہر کو جا رھے تھے ۔ وہ دونوں پیدل چل رھے تھے اور گدھا آگے آگے چل رھا تھا۔
ابھی وہ کھٍ دور ھی گئے ھوں گے کہ راستے سے کھٍ لوگ گزرے اور انھیں کہ کہنے لگے کہ ان بیوقوفوں کی طرف دیکھو کہ بجائے گدھے پر سواری کرنے کے اسے پیدل لے کے جا رھے ھیں ، انکی عقل گھاس چرنے گئی ھوئی ہے۔۔
(ابھی جاری ہے)
Thank you so much for your support:
Written by
Kamil khan
Follow me on twitter only on
https://twitter.com/Kamil10Ahmad
If you want to read my previous blogs then just click on