رشوت خوری معاشرے میں بڑنے والی برائیوں میں سے ایک ہے۔ یہ ایک قسم کی مرض کی شکل اختیار کر چکی ہے جو آج کے معاشرے میں ہر کسی کع لاحق ہے۔ پہلے دور میں رشوت لینے اور دینے دونوں کو برا سمجھا جاتا تھا اور لوگ بھی ایمان دار تھے۔ لیکن آج کے دور میں شاید ہی آپ کر کوئی ایسا شخص نظر آئے گا جو اس مرض میں مبتلا نہ ہو۔
جب لوگوں نے شروع میں رشوت لینی شروع کی تو لوگ چوری چھپے یا پھر کسی بہانے سے رشوت یا دیتے تھے۔ لیکن آج کل تو یہ کام کھلے عام کیا جاتا ہے۔ اور اس چیز کو بڑائی ہی نہیں سمجھا جاتا جبکہ فرمان ہے کہ!
رشوت لینے اور دینے والے دونوں جہنمی ہیں۔
جب اللہ اور اس کے رسولﷺ نے اس کام سے منع فرمایا ہے تو لوگ اپنی دنیا کے ساتھ ساتھ آخرت بھی کیوں خراب کرتے ہیں۔ وہ یہ کیوں نہیں سوچتے کہ یہ برائی کا کام کرنے سے تو چلو دنیا میں جیسے کیسے گزارا ہو جائے گا لیکن آخرت میں وہ کیا کریں گے۔
آج کل تو آپ کسی بھی ادارے میں جائیں تو وہ آپ سے کھلے عام کہتے ہیں کہ پہلے ہماری جیب گرم کرو پھر کام ہوگا ورنہ اپنے گھر جاو غریب لوگوں کے لیے اپنا کام کرانا کسی عذاب سے کم نہیں ہوتا۔
پہلے دور میں چھوٹے چھوٹے کام کرنے والے رشوت لیا کرتے تھے لیکن آگ کل تو بڑے سے بڑے افسرآن بھی رشوت لیتے نظر آتے ہیں وہ بھی رشوت لیے بغیر کام نہیں کرتے۔