ڈاکٹرز کی لاپرواہی کی وجہ سے بہت سارے مریض مر جاتے ہیں کچھ مریض ڈاکٹر کو پکارتے پکارتے مر جاتے ہیں لیکن ڈاکٹر اپنے آرام یا چائے کی وجہ سے مریض نہیں دیکھتے اور جب کوئی بات کرنے جاتا ہے تو لڑائی جھگڑا شروع کر دیتے ہیں۔
لاپرواہی کی حد یہ ہے کہ پچھلے دنوں گھر کے قریب سرکاری ہسپتال میں ایک مریض آیا تو ڈاکٹر نے اسے کوئی غلط انجکشن لگا دیا اور اس کے گھر والوں سے کہا کہ اسے کسی اور ہسپتال میں لے جاؤمجھے سمجھ نہیں آرہا کہ اسے کیا مسلہ ہے جب وہ مریض لے کر چلے گئے تو دوسرے ڈاکٹر سے کہنے لگا یہ دوسرے ہسپتال جاتے جاتے ہی مر جاےئ گا لگتا ہے میں نے اسے غلط انجکشن لگا دیا ہے۔
مجھے سمجھ نہیں آتی ڈاکٹر ایسا کیوں کرتے ہیں؟ وہ کسی کی زندگی کے ساتھ ایسا کرتے وقت کیوں نہیں سوچتے کہ اسکی بھی فیملی ہو گی انکی تھوڑی سی لاپرواہی اس کی جان بھی لے سکتی ہے کہ یہ ایک انسانی جان کا قتل ہے ۔
ایک مریض اپنی بیماری کی وجہ سے پہلے ہیپریشان اور تنگ ہوتا ہے جب وہ سرکاری ہسپتال میں چیک اپ کے لیے جاتا ہے تو ڈاکٹر اور نرسوں کے غلط رویے اس مزید پریشان اور بیمار کر دیتے ہیں جس سے اس کو ہی نہیں اس کے گھر والوں کو بھی پریشانی اور ذلالت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
خدارا ڈاکٹرز کو سوچنا چائیے کہ ان کا نرم رویہ ایک مریض کو آدھا ٹھیک کر سکتا ہے جو اس کے پاس علاج کے لیے آیا ہے وہ بھی ایک انسان ہے اور اگر وہ اس کے ساتھ تعاون نہیں کرے گا تو اس کی جان بھی جا سکتی ہے وہ جس جگہ پر بیٹھا ہے انسانیت کی خدمت کے لیے بیٹھا ہے۔