سرکاری ہسپتالوں میں ذلالت ڈاکٹروں اور نرسوں کا غلط رویہ حصہ دوئم

Posted on at


ڈاکٹرز کی لاپرواہی کی وجہ سے بہت سارے مریض مر جاتے ہیں کچھ مریض ڈاکٹر کو  پکارتے پکارتے  مر جاتے ہیں لیکن ڈاکٹر اپنے آرام یا چائے کی وجہ سے مریض نہیں دیکھتے اور جب کوئی بات کرنے جاتا ہے تو لڑائی جھگڑا شروع کر دیتے ہیں۔


 



 


لاپرواہی کی حد یہ ہے کہ پچھلے دنوں گھر کے قریب سرکاری ہسپتال میں ایک مریض آیا تو ڈاکٹر نے اسے کوئی غلط انجکشن لگا دیا اور اس کے گھر والوں سے کہا کہ اسے کسی اور ہسپتال میں لے جاؤمجھے سمجھ نہیں آرہا کہ اسے کیا مسلہ ہے جب وہ مریض لے کر چلے گئے تو دوسرے ڈاکٹر سے کہنے لگا یہ دوسرے ہسپتال جاتے جاتے ہی مر جاےئ گا لگتا ہے میں نے اسے غلط انجکشن لگا دیا ہے۔


 



 


مجھے سمجھ نہیں آتی ڈاکٹر ایسا کیوں کرتے ہیں؟ وہ کسی کی زندگی کے ساتھ ایسا کرتے وقت کیوں نہیں سوچتے کہ اسکی بھی فیملی ہو گی انکی تھوڑی سی لاپرواہی اس کی جان بھی لے سکتی ہے کہ یہ ایک انسانی جان کا قتل ہے ۔


 



 


ایک مریض اپنی بیماری کی وجہ سے پہلے ہیپریشان اور تنگ ہوتا ہے جب وہ سرکاری ہسپتال میں چیک اپ کے لیے جاتا ہے تو ڈاکٹر اور نرسوں کے غلط رویے اس مزید پریشان اور بیمار کر دیتے ہیں جس سے اس کو ہی نہیں اس کے گھر والوں کو بھی پریشانی اور ذلالت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔


 



 


خدارا ڈاکٹرز کو سوچنا چائیے کہ ان کا نرم رویہ ایک مریض کو آدھا ٹھیک کر سکتا ہے جو اس کے پاس علاج کے لیے آیا ہے وہ بھی ایک انسان ہے اور اگر وہ اس کے ساتھ تعاون نہیں کرے گا تو اس کی جان بھی جا سکتی ہے وہ جس جگہ پر بیٹھا ہے انسانیت کی خدمت کے لیے بیٹھا ہے۔



About the author

mian320

I sm mr.

Subscribe 0
160