والدین کا ایذا رسائی پر رونا

Posted on at


والدین کا ایذا رسائی پر رونا


 


حضرت طیسلہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عبدللہ بن عمر رضی الله عنھما سے سنا وہ فرمانے لگے


اولاد کی طرف سے رنج پہنچنے پر والدین


کا رونا ، نافرمانی میں شمار ھوتا ہے اور


بڑے  گناھوں میں شامل ہے


حضرت جعفر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابوھریرہ رضی الله عنہ سے سنا ، انہوں نے فرمایا کہ


تین دعائیں بلاشبہ قبول ھو جاتی ہیں


ظلم سے تنگ آ کر دعا کرنے والے کی دعا


مسافر کی دعا


والدین کی اپنے اولاد کے لئے بددعا


 


حضرت ابوھریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ، میں نے نبئ اکرم صل الله علیہ وسلم کو فرماتے سنا کہ لوگوں کے کسی بچے نے گود میں بولنا شروع نہیں کیا مگر حضرت عیسی علیہ سلام اور صاحب جریج نے گفتگو کی تھی . ہم نے آپ صل الله علیہ وسلم سے پوچھا کہ یہ صاحب جریج کون ہے ؟ ؟


آپ صل الله علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایک عبادت گزار شخص تھا ، اپنے عبادت خانے میں رہتا تھا . ایک گاۓ چرانے والا اس عبادت خانے کے قریب ہی ٹھہرا کرتا تھا . قریبی دیہات کی ایک عورت کبھی کبھی اس شخص سے ملنے آتی . ایک دن راہب کی والدہ آئی اور اس کو بلایا . جریج اس وقت حالت نماز میں تھا . اس نے دل میں سوچا کہ نماز میں ھوں اور والدہ بھی آ گئی ہے تو اب کیا کروں ؟ ؟پھر اس نے سوچا کہ میں اپنی نماز کو جاری رکھوں


 


والدہ دوسری مرتبہ زور سے بولی . اس پر راہب نے پھر یہی سوچا کہ ایک طرف والدہ ہے اور دوسری طرف خدا ہے . میں اپنی نماز کو جاری رکھتا ھوں . تیسری مرتبہ والدہ زور سے چلائی مگر صاحب جریج نے اپنے اسی خیال کی تحت اپنی نماز کو جاری رہنے دیا اور جواب نہ دیا . اس بار پھر والدہ نے کہا کہ اے جریج ، تم بدکار عورتوں کا منہ دیکھے بغیر نہ مرو . یہ کہہ کر جریج کی والدہ واپس چلی گئیں


ایک فاحشہ حاملہ ھوئی اور اس بدکار عورت نے بچہ جنا تو اسے بادشاہ کے پاس پیش کیا گیا . اس سے پوچھا کہ یہ بچہ کس کا ہے ؟ ؟ عورت نے کہا کہ جریج کا ہے . بادشاہ نے پوچھا کہ وہ عبادت خانے والا جریج ؟ ؟ عورت بولی کہ ہاں . بادشاہ نے حکم دیا کہ اس کی عبادت گاہ کو گرا کر اسے میرے پاس لے آؤ . چانچہ لوگوں نے ایسا ہی کیا . جریج کو لے کر جب وہ جا رھے تھے تو راستے من بدکار عورتیں بھی کھڑی تھیں .


جریج ان کو دیکھ کر مسکرا دیا . بادشاہ نے پوچھا کہ یہ عورت کیا کہہ رہی ہے ؟ ؟ یہ بچہ اس کا تجھ سے ہے ؟


جریج نے عورت کے پاس جا کر پوچھا کہ کیا تم میرا نام لے رہی ھو ؟ اس نے کہا کہ ہاں


جریج نے کہا کہ بچہ کہاں ہے؟ ؟


لوگوں نے کہا کہ یہی اس کی گود میں ہے


جریج بچے سے مخاطب ھوا اور کہا کہ بتاؤ کہ تمھارا باپ کون ہے ؟؟


بچہ بول پڑا کہ گائیں چرانے والا


 


اس پر بادشاہ شرمندہ ھوا اور پیشکش کی ہم آپ کو سونے چاندی کی عبادت گاہ بنا دیتے ہیں مگر جریج نے پہلی والی مٹی کی عبادت گاہ کی فرمائش کی . بادشاہ نے پوچھا کہ تم راستے میں چلتے ہوۓ مسکراۓ کیوں تھے ؟ ؟


راہب جریج نے کہا کہ ایک بات ایسی ہے جسے میں ہی جانتا ھوں ، یہ تو میری بددعا کا اثر ہے . پھر بادشاہ کو سارا واقعہ سنایا


============================================================================================================ 


میرے مزید بلاگز سے استفادہ حاصل کرنے کے لئے میرے لنک کا وزٹ کیجئے


http://www.filmannex.com/NabeelHasan/blog_post 


بلاگ پڑھ کر بز بٹن پر لازمی کلک کیجئے گا


شکریہ ......الله حافظ




بلاگ رائیٹر    


نبیل حسن ٹرانسلیٹر


فلم انیکس    




 


 


  



About the author

RoshanSitara

Its my hobby

Subscribe 0
160