اب ھم آپکو ڈیپریشن کی چند اقسام سے متعارف کراتے ہیں۔
ڈیپریشن کی ایک قسم یونی پولر ڈیپریشن ھے یونی پولر ڈیپریشن میں مبتلا مریض زیادہ تر اداس رھتا ھےگھر سے نکلنا پسند نہیں کرتا ۔گھر کے کام کرنے سے گھبراتا ھے۔
ڈیپریشن کی دوسری قسم بائی پولر ڈیپریشن ھے۔اس میں مبتلا مریض کو دیوانگی کے دورے پڑتے ہیں اور وہ نہایت بدتمیز اور گستاخ ھو جاتا ھے۔
ڈیپریشن کی تیسری قسم موسمی ڈیپریشن کہلاتی ھے کیونکہ یہ ڈیپریشن سردی کے موسم میں اور خزاں میں اکثر لوگوں کو ھو جاتا ھےاور گرمی شروع ھوتے ھی ٹھیک ھو جاتا ھے۔
بہت کم لوگ ڈیپریشن کی وجوہات کے بارےمیں جانتے ھوں گے۔ اسکی کئی وجوہات ھو سکتی ہیں۔ جڑواں بچوں میں چالیس سے پچاس فیصد ڈیپریشن کا امکان ھوتا ھے۔ اکثر اوقات بچوں میں خون کی کمی بھی ڈیپریشن کا سبب بنتی ھے۔ ڈیپریشن کے مریض پر دوا بھی جلد اثر نہیں کرتی دوا کا اثر ھونے میں دو سے بارہ ہفتے تک کا ٹائم لگ سکتا ھے۔ اس لئے دوا متواتر لیتے رہیں مایوس بالکل نہ ھوں۔
بظاھر تو ڈیپریشن ایک عام سی بیماری لگتی ھے لیکن اس میں کسی کی جان بھی جا سکتی ھے۔ اس لئے ڈیپریشن کی علامات ظاھر ھوتے ھی اسکا علاج شروع کریں۔اس کی علامات سر میں درد ، نیند نہ آنا، قبض وغیرہ ہیں۔
کیونکہ ڈیپریشن انسان کا دشمن ھے۔ ڈیپریشن کا شکار مریض بڑے بڑے کام تو دور کی بات روز مرہ کے معمولی کام بھی نہیں کر سکتا۔ انسان کا دماغ ایک کنٹرول روم کی طرح ھےجو کہ انسان کے تمام جسمانی اور جذباتی معاملات کو کنٹرول میں رکھتا ھے۔ لیکن ڈیپریشن کی وجہ سے دماغی حالت ایسے ھو جاتی ھے کہ انسان کا دماغ کسی کام کے قابل نہیں رھتا۔ اس کیفیت کو نظر انداز نہ کریں۔ اس لئے ڈیپریشن سے بچاؤ کے لئے فوراً احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
نماز باقاعدگی سے پڑھیں۔ ورزش روزانہ کریں اپنی انا کے خول سے باھر آکر دوسروں کے ساتھ مثبت رویہ اپنائیں دوسروں سے خوشی سے ملیں اور خود بھی ہمیشہ خوش رہیں ۔ ایسا کرنے سے آپ ڈیپریشن سے بچ سکتے ہیں۔