رمضان المبارک میں ایک رات شب قدر بھی ھوتی ھے جو کہ ھزار راتوں سے بہتر ھے۔ یہ رمضان المبارک کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں سے ایک رات ھے جو کہ قسمت والوں کو ھی ملتی ھے۔ اس رات میں نوافل کا زیادہ سے زیادہ اہتمام کرنا چاہیئے۔ قرآن پاک بھی شب قدر میں ھی نازل ھوا۔ شب قدر میں حضرت جبریلؑ اور باقی فرشتے اللہ تعالی کے حکم سے ھر کام کے انتظام کے لئے زمین پرآتے ہیں اور صبح تک زمین پرعبادت کرنے والے ھر شخص کی سلامتی کی دعا کرتے ہیں۔
حضرت انسؓ سے روایت ھے کہ ایک بار رمضان میں نبی کریمؐ نے فرمایا کہ تم لوگوں پر اس مہینے کی ایک رات ایسی ھے جو ھزار مہینوں سے افضل ھے۔جو شخص اس رات سے محروم رہ گیا گویا وہ خیر سے محروم رہ گیا۔
رمضان المبارک کے آخری عشرے میں اعتکاف کا بھی اہتمام کیا جاتا ھے چونکہ نبی پاکؐ بھی رمضان کے آخری دس دن اعتکاف کیا کرتے تھے۔ اعتکاف میں زیادہ سے زیادہ نوافل اور تلاوت کلام پاک کا اہتمام کریں۔اس مہینے میں لوگوں کے ساتھ بھی نرمی اور شفقت سے پیش آئیں۔ کسی کے ساتھ کوئی اونچ نیچ یا لڑائی جھگڑا نہ کریں۔ گالی گلوچ سے بھی بچیں۔ اگر کوئی غصے میں آپکو کچھ کہے بھی تو آپ کہیں میں روزے سے ھوں۔
نماز کے بعد دعا کا خصوصی اہتمام کریں کیونکہ رمضان میں اللہ تعالی فرشتوں کو حکم دیتا ھے کہ اپنی عبادت چھوڑو اور روزہ رکھنے والوں کی دعا پرآمین کہو۔
نماز عید سے پہلے پہلے صدقہ فطر بھی ادا کر دیجئیے تا کہ ضرورت مند اور نادار لوگ بھی عید کی خوشیاں منا سکیں۔ حدیث پاک ھے کہ صدقہ فطر اس لئے ضروری ھے کہ رمضان میں میری امت سے روزے کے دوران کوئی کوتاھی ھوئی ھے تو یہ اس کا کفارہ بنے اور اس طرح غریبوں کے کھانے کا بھی انتظام ھو جاتا ھے۔
رمضان المبارک سے پہلےپہلے دوسروں کو بھی رمضان کی برکتوں سے آگاہ کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ رمضان کی بیش بہا برکتوں اور رحمتوں سے مستفید ھو سکیں اور ثواب کما سکیں۔