بچوں پر تشدد۔۔۔2۔

Posted on at


بچوں پر تشدد۔۔۔۔



                                                                                         جنسی تشدد۔۔۔
 جب کوئی بڑا اپنی طاقت اور اختیار کی بنا پر جنسی نیت سے کوئی فعل/عمل کرتا ہے تو بچوں پر جنسی تشدد کہلاتا ہے۔
 یہاں پر ان افعال کا ذکر کرنا بے حد ضروری ہوجاتا ہے کہ جنسی تشدد کے زمرے میں آتے ہیں۔ ان سے والدین کو جنشی تشدد کے متعلق سمجھنے میں بہت آسانی ہوگی۔ شہوت نظری یعنی بچوں کو ننگا دیکھ کر جنسی تسکین حاصل کرنا۔ جنسی خودنمائی، یعنی اپنے جنسی اعضاء دیکھانا۔ بچوں کوو فحش نگاری سے متعارف کروانا۔ اس سے مراد بچوں کو غلط قسم کے فحش رسالے، فلمیں وغیرہ دکھانا۔ کسی بچے کو جنسی انداز میں بھوسہ دینا۔ اور حد سے تجاوز کر جانا، بچے کو فحاشی کی نمائش یا عصمت فروشی کے لئے استعمال کرنا۔




 جنسی تشدد سے متعلق بچوں کی تربیت کرنے کے سلسلے میں بیت زیادہ زمہ داریاں بچے کے سرپرست / والدین پر عائد ہوتی ہیں۔ جو کہ والدین کی اچھی تربیت کا حاصہ ہوتی ہیں۔
 مگر فکر انگیز بات تو یہ ہے کہ بچوں کی تربیت اور پرورش ایک نہایت ہی اہم کام ہے۔ لیکن ماؤں کو بچوں کی تربیت و پرورش پر کوئی تربیت نہیں دی جاتی اور نہ ہی ماؤں کو بچوں کے بارے میں کچھ سمجھایا جاتا ہے۔اس لئے مائیں بچوں کو وہ تربیت نہیں کرسکتیں جو ان کی ہونی چاہیے۔ خاص طور پر بچوں کو جنسی تشدد سے دور رکھنے کے لئے جبکہ وہ خود اس موغوع پر خاطر خواہ معلومات بھی رکھتی ہیں۔




 تعلیمی پسِ منظر کے باوجود والدین اپنے بچوں کو اس موضوع پر آگاہی نہیں دیتے اور اگر بچوں کو کچھ سمجھانا بھی چاہیں تو ان کے پاس کوئی مناسب طریقہ کار نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ والدین یہ سمجھتے ہیں کہ بچہ جب بڑا ہو جائے گا تو اسے خود ہی پتہ چل جائے گا اور وہ اپنی حفاظت کر لے گا۔ جوکہ سراسر  غلط ہے۔
  



About the author

qamar-shahzad

my name is qamar shahzad, and i m blogger at filamannax

Subscribe 0
160