صوبہ سرحد جس کا نیا نام خیبر پختون خوا کے بعض عاقبت نا اندیش سیاستدانوں نے کانگریس کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا نوبت ریفرنڈم تک آ گی . نوجوان طلبہ نے دن رات ایک کر کے راۓ عامہ کو ہموار کیا آخر فاتح پاکستان سے الحاق کی صورت میں نصیب ہوئی .
قیام پاکستان کے بعد لاکھوں مسلمانوں کو ہجرت کر کے ہندوستان سے پاکستان آنا پڑا. پاکستانی طلبہ نے مہاجرین کے کیمپوں میں لوٹے پٹے اور تباہ حال مہاجرین کو ضروریات زندگی مہیا کیں اور ان کی آبادکاری کی دیکھ بھال کی
.
١٩٦٥ء اور ١٩٧١ء کی جنگ میں طلبہ نے اپنی خدمات اپنے وطن کی آزادی کی حفاظت کے لئے پیش کر دیں . طلبہ لوگوں میں حفاظتی اقدامات کا شعور اجاگر کرتے تھے . مورچے کھودنے میں اور رات کے وقت بلیک اوٹ کرنے میں لوگوں کی مدد کرتے تھے . میدان جنگ میں سامان رسد پہنچانے کا معاملہ ہو یا زخمی فوجیوں کے لئے خون کے عطیات جما کرنے کا مسلہ ہمارے طلبہ پیش پیش رہتے تھے.
ان کے ہونٹوں پر ولولہ انگیز قومی ترانے ہوتے اور نس نس میں دفاع وطن کا جذبہ سرایت کے ہوے تھا . طلبہ نے اپنی جانوں پر کھیل کر شہری دفاع اور جہادی سرگرمیوں میں لازوال کردار ادا کیا . تحریک ختم نبوت میں طلبہ ہر اول دستے کا کام دیتے رہے طلبہ کی ہی بدولت قومی اسمبلیوں نے جھوٹی نبوت کا دعوا کرنے والوں کو غیر مسلم قرار دیا اور اقلیت بنا دیا اس طرح ایک دیرینہ مسلہ حل دکھایا .