چمکدار موتی موتی آنکھیں جیسے سرمہ ڈلا ہوا ہو . کوئی گھاس کھا رہا تھا . کوئی کھڑا تھا کوئی ادھر اُدھر گھوم رہا تھا . ان میں حیران بھی تھے اور بھی تھیں . كے چھوٹے چھوٹے بچے بہت ہی پیارے لگ رہے تھے . ہاتھ میں کوئی کھانے پینے کی چیز لے کر اشارہ کرو تو جھٹ پاس آ جاتے تھے .
ابھی ہم وہیں پِھر رہے تھے كے تھوڑی تھوڑی دیر بعد ایک گرج دَر آواز آتی تھی . چھوٹے بھائی نے ابو سے دریافت کیا كے یہ آواز کس چیز کی ہے . انہوں نے بتایا كے یہ آواز شعر کی ہے . جب شاعرِ ہے تو دَر آواز پیدا ہوتی ہے جس پر اس نے کہا كے چلو ہمیں شعر دکھائے . ہم شاعرِ کی طرف چل دیئے . یہ ایک بہت بڑی امارات ہے جس كے مخلتف حصے بنے ہوئے ہیں . اس كے باہر جنگل سا بنا ہوا ہے . اس میں سبزہ وغیرہ بھی ہے . اس عمارت كے ارد گرد دور تک مضبوط لوہے کی سلاخوں سے اونچا بنایا ہوا ہے . جب ہم وہاں تو وہاں کچھ بھی نہیں تھا . ابو كے کہا كے ابھی آجائے گا . دوسری طرف گیا ہوا ہو گا .
تھوڑی دیر بَعْد ہی سیر اور دونوں ہی آگئے . یہ ایک گہرے براؤن رنگ کا شعر ہے . اس کی گرداں پر بہت ہی گھنے بال تھے جس نے اس كے چہرے کو اور بھی بنا رکھا تھا . آنکھیں چمکدار اور سُرْخ تھیں . قد تقریباً 2 1 / 2 فوٹ اور لمبائی 5 - 6 فوٹ ہو گی . ہم سے كفی دُور اندر کی طرف آ کر بیٹھ گیا تھا . اس كے اونچے كے باہر ایک اور تھا جس كے باہر لوگ کھڑے ہوتے ہیں . اِس لیے كے اگر کوئی آدمی غلطی سے شعر کو بیٹھے تو شیر اسے پنجا مار کر زخمی نا کر دے . اس كے علاوہ جتنے اور جانور تھے ان کو تو لوگ خوب چھاڑ رہے تھے
اس كے ساتھ ہی ایک عورت كے سامنے ہاتھی کھڑا تھا جو جھومتا چلا جا رہا تھا اور اپنی سونڈ کو ہلا رہا تھا . کائی لوگ اسے کھانے كے لیے چیزیں پیش کر رہے تھے . وہ سونڈ سے پکڑ کر انہیں منه میں ڈال لیٹا تھا . ہاتھی بہت سمجھدار جانور ہوتا ہے . ہاتھی شیر سے ذیادہ بڑا جانور ہے اس كے باوجود اس سے شیر کی طرح دَر نہیں لگتا تھا . اس كے اوپر بیٹھ کر ہم نے سواری بھی کی . چڑیا گھر كے دوسرے حصوں میں بھی گئے . کہیں بندر ہیں کہیں مور کہیں بچوں كے لیے تفریح گاہ بھی ہے ، جس میں لگے ہوئے ہیں . ٹی استال بھی ہیں جہاں پر کھانے پینے کا سامان اور ٹھنڈے مل سکتے ہیں . ہم بہت ہی لطف اندوذ ہو کر گھر لوٹے .