پہلے دور میں شادی کے معنی لڑکا اور لڑکی کے نکاح سے زیادہ اور کچھ نہ تھے۔ لیکن آج کے ماڈرن دور میں شادیاں بھی ماڈرن ہو گئی ہیں۔ آج کل تو بہت زیادہ دھوم دھام سے شادی منائی جاتی ہے۔ آج کل تو آپ کو غریب سے غریب شخص بھی شادی پر اچھا خاصا خرچہ کرتا نظر آئے گا۔ کچھ عرصہ پہلے تک شادی کے صرف تین فنگشن کیے جاتے تھے لیکن اب شادی کے چار یا پانچ فنگشن کیے جاتے ہیں جن میں مایو، مہندی، بارات، ولیمہ اور چوتھی کی رسم کا فنگشن وغیرہ شامل ہیں۔
آج کے دور کی ماڈرن شادیوں میں سب کچھ پہلے سے ہی آرگنائز ہوتا ہے۔ پہلے دور میں گھر کے لوگ خود بھاگ دور کر کے تمام کام کرتے تھے لیکن آج کے ماڈرن دور کے ساتھ ساتھ لوگ بھی آرام پسند ہو گئے ہیں۔ گھر والوں کی بجائے سارا کام ویڈنگ پلینرز کرتے ہیں۔ گھر کی سجاوٹ سے لے کے کھانے کی چھوٹی سے چھوٹی چیز کا بھی وہی خیال رکھتے ہیں۔
پہلے دور میں جب لڑکی جوان ہوتی تھی تو اسے اپنی شادی کے کپڑے خود تیار کرنے ہوتے تھے۔ لیکن آج کل لوگ سارا کام ڈرس ڈزائنرز سے کراتے ہیں۔ شادی کے تمام کپڑوں کی ذمہ داری ڈرس ڈزائنر کی ہوتی ہے دلہن کی بہنیں اور سہیلیاں سب مل کے ڈرس ڈزائنر سے مہندی کے لئے ایک جیسے سوٹ تیار کرواتی ہیں
شادیوں پے گانوں اور ڈانس کا بھی احتمام کیا جاتا ہے۔ صرف بہنیں اور کزنیں ہی نہیں بلکہ آج کل تو دلہا اور دلہن بھی شادیوں پر ڈانس کرتے ہیں اور اس ڈانس کی تمام لوگ باقائدہ پہلے سے کسی ڈانسر سے تربیت لیتے ہیں۔
ایک لحاظ سے شادی کا اس طرح سے منانا ٹھیک بھی ہے کیونکہ یہ ایک خوشی کا موقع ہوتا ہے لیکن ایک لحاظ سے یہ پیسے کا ضیاء بھی ہے جتنے پیسے لوگ ایک شادی پے ضائع کرتے ہیں اتنے میں دو تین شادیاں آسانی سے ہو سکتی ہیں۔