2007ءمیں ائیرپورٹ پر گُم سُم پائی جانے والی نوجوان لڑکی کون تھی؟ بالآخر 9 سال بعد معمہ حل ہوگیا
ماسکو (نیوز ڈیسک) آج سے 9سال قبل روس کے کراسنو یارک ائیرپورٹ پر ایک 16 سالہ لاوارث لڑکی ملی، جس کا جسم زخموں سے چور اور دماغ دنیا و ما فیہا سے بے خبر تھا۔ لڑکی کو شہر کے ایک فلاحی مرکز پہنچادیا گیا، جہاں اس کے معائنے سے معلوم ہوا کہ وہ ذہنی مسائل سے دوچار تھی اور اپنے خاندان کے متعلق کچھ بھی بتانے سے قاصر تھی۔ اس کے خاندان کو ڈھونڈنے کی بہت کوشش کی گئی مگر کامیابی نہ ہوئی۔
اخبار ڈیلی میل کے مطابق فلاحی مرکز کے عملے نے اس لڑکی کا نام ”لڈمیلا نامعلوم“ رکھ دیااور اس نام کے ساتھ اس نے ایک نئی زندگی کا آغاز کر دیا۔ لڈ میلا کے خاندان کی تلاش جاری رہی، اور بالآخر جب اس تلاش کو شروع ہوئے تقریباً ایک دہائی مکمل ہو چکی تھی، اور لڈمیلا کی عمر 25 سال ہوچکی ہے، سوشل میڈیا کے ذریعے اس کے خاندان کو تلاش کر لیا گیا ہے۔
بظاہر تو یہ خوشی کی خبر ہے، لیکن درحقیقت اس کامیابی نے درد کے نئے باب کھول دئیے ہیں۔ اب معلوم ہوا ہے کہ کراسنو یارک ائیرپورٹ پر ملنے والی نوعمر لڈمیلا کو اڑھائی ہزار میل دور واقع شہر بیرو بڈزان کے ایک ہسپتال سے اغوا کیا گیا تھا۔ وہ بچپن سے ہی ذہنی مسائل کی شکار تھی اور اسے علاج کے لئے ہسپتال میں رکھا گیا تھا، جہاں سے ایک جنسی درندے نے اسے اغوا کیا اور ہزاروں میل دور کراسنویارک شہر لے آیا۔ ذہنی مسائل کی شکار یہ لڑکی ایک عرصہ تک ظالم اغواکار کی قید میں رہی، اور پھر ایک دن کسی طرح فرار ہونے میں کامیاب ہوگئی۔
مزید افسوسناک بات یہ ہوئی کہ لڈمیلا کے لاپتہ ہونے کے ایک سال بعد پولیس نے ایک جھلسی ہوئی لاش اس کی ماں کو دکھائی اور غمزدہ خاتون نے اسے اپنی بیٹی کی لاش سمجھ لیا۔ غم سے بے حال ماں نے اپن بیٹی کو مردہ تصور کر کے گلے میں پھندا ڈال کر خود کشی کرلی۔ اب پولیس نے لڈمیلا کے 44 سالہ چچا کا پتہ چلالیا ہے، جو جلد ہی اسے ملنے کے لئے کراسنو یارک پہنچنے والا ہے۔ پولیس نے جب بیچاری لڑکی کے چچا کو خبر دی تو وہ بے اختیار رو دیا اور کہنے لگا، ”کاش اس کی غم کی ماری ماں یہ دن دیکھنے کے لئے زندہ ہوتی۔“