اشاعت 2014 نیٹو کا اخراج ۔ عالمی فلم انڈسٹری اور افغانستان کے مستقبل کے لیے مفت آن لائن فلمیں دیکھنا ۔

Posted on at



اس وقت 2013ہے اور گفتگو ’’پوسٹ 2014‘‘نیٹو کا اخراج اور افغانستان کا مستقبل کی جانب بڑھ رہی ہے میں اشتیاق سے اس تاریخ کا منتظر ہوں یہ یقیناًوہ وقت ہے کہ افغانی سیکورٹی و معیشت ، تعلیمی نظام اور تفریحی پلیٹ فارم کا مکمل کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے لیں ۔
جنگ عظیم دوئم کے بعد جب اتحادیوں نے اٹلی چھوڑا تو امریکی اور انگریزی تفریحی انڈسٹری نے ان کی جگہ لے لی۔ بنیادی طور پر چند سال کے اندر جنگ وہی تھی جس سے ٹائیروں پاور، بیٹی گریسل ، جان وائن، اور انتھونی کوئین اپنی فلموں میں مشابہت رکھتے تھے جرمن اور جاپانی شہروں نے بھی تفریح کی دنیا کا گلے لگا لیا اور جنگ کے بار ے میں اپنے پرانے جذبات کو ایک طرف رکھ دیا۔ 1950میں اٹلی نے ایک ترقی پسند فلم انڈسٹری قائم کی اور معروف فلم ساز شخصیات جیسے روبرٹو، لینی ویٹو ریوڈی زاؤٹینی لوچینو و سکونٹی ، جیزپ ڈی سائٹیں ، کے ساتھ اٹالین نیو ریلزم کی ایک نئی لہر کی ابتدا کی آج نئی ٹیکنالوجیز اور ورلڈ وائیڈ ویب کا شکریہ جن کی بدولت ہم غیر ملکی فوج کی موجودگی کو کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کنکشن سے تبدیل کر سکتے ہیں اور افغانستان میں 8ملین طالب علم ویب براؤزکر کے فلم انڈسٹری تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں جن میں فکشن ، دستاویزی فلمیں، تعلیمی مواد اور انیمیشن شامل ہے یہ انہیں جنگ کے زخموں سے آگے جانے اور اپنے خوابوں اور منصوبوں کو آگے بڑھا نے کے قابل بناتا ہے وہ تخلیق کر سکتے ہیں اور آنے والے فلم سازوں کے لیے ایک قابل تقلید مثال بن سکتے ہیں اور شاید نیا افغان نیو ریلزم بھی


 !
میرا پس منظر تفریح سے متعلق ہے جیسا کہ میں نے نیوز ویک کی اینجلا شاہ کو بتایا ’’انگری برڈز‘‘ طالبان کو شکست دے دیں گے ‘‘ لیکن ویڈیو گیمز کیساتھ ساتھ فلم اینکس کا آن لائن فلم ڈسٹری بیوشن کا پلیٹ فارم 35000سے زائد پیشہ وارانہ فلمیں بھی پیش کرتا ہے ۔ افغان ثقافتی روایات سے مطابقت کے لیے ان میں سے ہر ایک کی نگرانی کی جاتی ہے ۔ 
یہ محض اتفاق نہیں ہے کہ فلم اینکس کے کچھ مصروف اور خود مختار فلم ساز سرگرمی سے سوشیل میڈیا کی تخلیق اور ایگزامر تعلیمی نظام کے فلم سازی کے نصاب میں مدد دے رہے ہیں جس کا اطلاق اب ہر ات ہے 8سکولوں اور تقریباً 35000طالبعلموں پر ہو چکا ہے اور جس کا مقصد40سکولوں اور 160000طالبعلموں کو منسلک و مربوط کرنا ہے ۔


 



جی ہاں ہم افغانستان میں موجود غیر ملکی افواج کو کمپیوٹر سے تبدیل کر دے گیے اور ہم معیاری تعلیم اور تفریحی مواد فراہم کریں گے جو کہ نوجوان 
افغان عوروتوں اور فردوں کے زہنوں کو سوچنے سمجھنے کے قابل بنا ئے گا ۔


افغانستان کے نوجوانوں کو مستقبل کے لیے تیار کرنے کے ساتھ ساتھ یہ افغان خواتین کو سوشل میدیا جیسے ہتھیار کے زریعے با اختیار بنایگا تا کہ وہ افغانستان اور وسطی اور جنوبی ایشیاء کے دوسرے ملکوں ، بنگلہ دیشن ، بھوٹان، انڈیا، کرغستان ، مالدیپ ، نیپال، پاکستان، سری لنکا، تاجکستان ، ترکمانستان اور ازبکستان کی ثقافتی اقدار کو سامنے رکھتے ہوئے سماجی اور مالی خود مختاری حاصل کر سکیں۔


 



ایران گلفدان، فلم اینکس کی تخلیقی ڈائریکٹر اور فالم اینکس کے پلیٹ فارم پر ’’ایرنزپک‘‘ کی نگہبان عظیم اشارے دیے رہی ہے کہ فلم سازی کی دنیا میں نیا اور دلچسپ کیا ہے یہ ہمارا کام ہے کہ اس کو افغانستان کے نواجوانوں تک پہنچائیں اور ان سیا ن کے مواد اور تبصروں کے بارے مین پوچھیں تاکہ وہ اپنے ذاتی پلیٹ فارم اور منصوبے بنا سکیں۔ ہماری نئی پیشکش و افغان نکتہ نظر ، جس کی میزبان فرشتے فروغ ہیں اور جس میں 60CBSپر تبصرے شامل ہیں ۔ ڈیجیٹل میڈیا کیا کر سکتا ہے اس کی تازہ ترین مثال ہے ۔


 


 



افغانستان کے قابل عمل مثال ہونے کی ایک اور مثال فلم ’’بزکشی بوائز‘‘ کی آسکر کے لیے حالیہ نامزد گی ہے جس کی ہدایات سام فرح نے دی ہے جو چند ماہ قبل ہی فلم اینکس سٹو ڈیو میں ہمارے ساتھ شامل ہو اہے 
نیچے سام فریح کا انٹرویو ہے 
تبصرہ برائے : پوسٹ 2014نیٹو کا اخراج و عالمی فلم انڈسٹری اور افغانستان کے مستقبل کے لے مفت آن لائن فلمیں دیکھنا۔




About the author

mahjabinmohammadi

Mahjabin Mohammadee was born in Iran. she studied her high school in Iran. Her family return back to Afghanistan during the fall of taliban 6 years ago. She is studying English in Herat Bastan Institute. Mahjabin has interest to reading novel books and cooking.

Subscribe 0
160