نیویارک (نیوز ڈیسک) پچھلی چند دہائیوں میں سائنس نے جس رفتار سے ترقی کی ہے وہ حیرت انگیز ہے اورامیدکی جاسکتی ہے کہ آنے والی دہائی میں یہ رفتار اس قدر تیز ہوگی کہ 2025ءمیں دنیا کی شکل بالکل تبدیل ہوچکی ہوگی۔ سائنسدانوں نے آج سے 10سال بعد کی دنیا کا نقشہ کچھ یوں پیش کیا ہے۔
-1 کچھ سائنسدانوں کا خیال ہے کہ 2025ءتک نیورو سائنس اور کمپیوٹر ٹیکنالوجی اس قدر ترقی کرجائے گی کہ انسانی دماغ کی صلاحیت کئی گنا بڑھ جائے گی اور قدرتی اور مصنوعی اعضاءکے امتزاج والے انسان وجود میں آجائیں گے جنہیں ہیومن 2.2 اور ہیومن 3.0 کا نام دیا جارہا ہے۔
کیا آپ کو معلوم ہے سورج کا رنگ دراصل پیلا نہیں ہوتا تفصیلات جاننے کیلئے کلک کریں
-2 آنے والے 10 سال میں دنیا کے تقریباً 25 ممالک تیز رفتار ترین ملک میں مدغم ہوجائیں گے اور دنیا پر بڑی بڑی ملٹی نیشنل کمپنیوں کا غلبہ ہوگا۔
-3 دنیا کا مالی نظام موجود کرنسی کی بجائے ڈیجیٹل کرنسی استعمال کی بجائے ڈیجیٹل کرنسی استعمال کرے گا اور عام افراد ملکی کی بجائے علاقائی اور بین الاقوامی سطح تک مالی نظام سے منسلک ہوجائیں گے۔
-4 دماغ کو انٹرنیٹ پر اپ لوڈ کرنے کی ٹیکنالوجی حقیقی شکل اختیار کرلے گی اور لوگ اپنی یادداشت اور دماغی ساخت کو انٹرنیٹ پر محفوظ کرسکیں گے تاکہ جسمانی موت کے بعد بھی زندہ رہ سکیں۔
-5 حقیقی زندگی اور ورچوئل رئیلٹی گڈمڈ ہوجائیں گی، مثلاً آپ کسی ریسٹورنٹ میں جانے سے پہلے ان کے کھانوں کی خوشبو اور ذائقے کو اپنے کمپیوٹر کے ذریعے محسوس کرسکیں گے۔
-6 روبوٹ عام زندگی کا حصہ بناجائیں گے اور ان کا استعمال سرجری، سیکیورٹی اور کاروبار میں کیا جائے گا جبکہ ڈرائیور کے بغیر چلنے والی کاریں بھی عام ہوجائیں گی۔
-7 کمپیوٹروں کی مصنوعی ذہانت اس قدر زیادہ ہوجائے گی کہ وہ ہماری پسند ناپسند سے آگاہ ہوجائیں گے اور اس کے مطابق میوزک، فلمیں اور معلومات خود ہی اکٹھی کرتے رہیں گے۔
-8 دس سال بعد انٹرنیٹ کی شکل بھی بدل چکی ہوگی اور کمپیوٹروں اور موبائل فونز کے علاوہ گاڑیاں، ٹی وی، فریج، سٹریٹ لائٹیں غرضیکہ ہر طرح کی مشینیں انٹرنیٹ سے منسلک ہوچکی ہوں گی۔