آم کو پھلوں کا بادشاہ کھا جاتا ھے۔اس سے صاف ظاھر ھے کہ آم میں وہ خصوصیات موجود ھیں جو شاید باقی پھلوں میں نہ ھوں ۔آم ایک ایسا پھل ھے جس میں بھت سی بیماریوں کا علاج پوشیدہ ھے۔ان میں سے چند درج زیل ھیں ۔ گرمیوں میں اگر لو لگ جائے توکچا آم لے کر اس کو راکھ میں دبا دیا جائے پھر اس کو نرم ھونے پر باھر نکال کر اس کا گودہ نکال کر اس کا شربت بنا کر مریض کو پلایا جائے تو گرمی کا اثر ختم ھو جائے۔
گنجے پن میں بھی آم بھت مفید ھے اس میں آم کا اچار جتنا پرانا ھو اتنا اچھا ھے اس کا تیل لیکر اس جگہ پر لگایا جائے جہاں بال نا آتے ھوں اس سے افاقہ ھو گا۔یہ نسخہ بال جھڑ میں بھی مفید ھے۔منہ کی بد بو میں بھی یہ نسخہ مفید ھے۔آم کی گٹھلی لی کر اس سے مسواک کرنے سے یعنی آم کی گتھلی سے دانت صاف کرنے سے منہ کی بد بو جاتی رھتی ھے۔جن لوگوں کو پیشاب کی بندش ھو وہ لوگ آم کی جڑ کا چھلکا لیکر اس کو پانی میں جوش دیں جب یہ ایک حصہ رہ جائے تو اس کو پی لیں اس سے مسئلہ حل ھو جائے گا۔آم کے پھولوں کو سایہ میں خشک کر لیں پھر اس کو پیس لیں
نکسیر کی صورت میں نسوار کی طرح ناک میں لینے ۔سے خون آنا بند ھو جائے گا۔آم کے پتے اور شاخیں ھم وزن لیکر ان کا سفوف بنا لیں پھر جن کے بال سفید ھو رھے ھوں وہ تیل میں ملا کر سر میں روز مالش کریں بال سفید ھونا بند ھو جائں گے۔اگر کسی کو قہ بار بار آ رھی ھو تو آم کے پتے اور پودینہ کے پتے ھم وزن لیکر ان کا جوشاندہ بنا کر دیں قہآنا دند ھو جائے گی۔