صرف 22سال کی عمر میں ہی مردانہ قوت میں کمی پیدا ہونا شروع ہوجاتی ہے
Posted on at
صرف 22سال کی عمر میں ہی مردانہ قوت میں کمی پیدا ہونا شروع ہوجاتی ہے:رپورٹ
برمنگھم (نیوز ڈیسک) اکثر خیال کیا جاتا ہے کہ مردانہ قوت میں وقت گزرنے کے ساتھ کمی واقع ہوجاتی ہے اور عمر کے آخری حصے میں یہ کافی کم ہوجاتی ہے لیکن سائنسدانوں نے اس خیال کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ 22سال کی عمر مردانہ ذرخیزی کے عروج کی عمر ہے لیکن ساتھ ہی سپرم کی مقدار اور رفتار اس عمر کے بعد بتدریج گھٹنا شروع ہوجاتی ہے۔برطانوی جریدے ”میل آن لائن“ نے مرد کی زندگی کے مختلف ادوار کے بارے میں لکھا ہے اور بتایا ہے کہ 15سال کی عمر میں جنس مخالف کی طرف رغبت بڑھ جاتی ہے ،18 سال کی عمر میں مردانہ ہارمون ٹیسٹاسٹیرون اپنے عروج پر ہوتا ہے جس کا اظہار جنسی اور دیگر رویے کی صورت میں ہوتا ہے۔21 سال میں اکثر نوجوان یونیورسٹی کی تعلیم مکمل کرنے کے قریب ہوتے ہیں اور کچھ ملازمت کا آغاز بھی کردیتے ہیں۔
پہلے خیال کیا جاتا تھا کہ مردانہ قوت عمر کے آخری حصے میں کم ہوجاتی ہے لیکن اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ 22کی عمر میں ہی اس میں کمی ہونا شروع ہوجاتی ہے جو کہ عمر کے آخری حصے میں بالکل ختم ہونے کے نزدیک پہنچ جاتی ہے۔