حضرت یعقوب
حضرت ابراہیم کے پوتے حضرت اسحاق کے بیٹے کا نام حضرت یعقوب تھا. آپ کی والدہ کا نام رفقہ تھا.
اسرائیل آپ کا لقب ہے جس کا مطلب ہے خدا کا بندا.
آپ کی چار بیویاں تھیں
١ لیا
٢ زلفہ
٣ یلہا
٤ راحیل
آپ کے ١٢ صاحبزادے تھے. ١٠ صاحبزادے ایک بیوی سے اور باقی دو دوسری بیوی حضرت راحیل سے تھے. (ایک حضرت یوسف اور دوسرے بنیامین
آپ کے سب سے بڑے صاحبزادے کا نام یہودا تھا.حضرت یعقوب اپنے بیٹے حضرت یوسف سے بچپن سے بہت زیادہ پیار کیا کرتے تھے اور یہ بات آپ کے باقی بیٹوں کو کبھی نہ بھاتی تھے اس لیے آپ کے باقی صحابزدے حضرت یوسف سے نفرت کرنے لگے اور ان سے لڑائی جگھڑا شروع کر دیا.
ایک رات حضرت یوسف نے خواب دیکھا کہ ١١ ستارے اور چاند سورج ان کو سجدہ کر رہے ہیں. اگلے دن حضرت یوسف نے یہ خواب اپنے والد حضرت یعقوب کو سنایا. حضرت یعقوب الله کے پیغمبر تھے اور وہ خواب اور اپنے بیٹوں کے حسد کو بھی جانتے تھے اس لیے حضرت یعقوب نے حضرت یوسف کو فرمایا کے یہ خواب کسی اور کو مت بتانا.
حضرت یوسف کے بھائی ان سے اس قدر نالاں ہو گے کہ حضرت یوسف کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا اور اسی خاطر حضرت یوسف کو گھمانے لے گۓ. حضرت یعقوب نے روکا مگر بیٹوں نے باپ کو جھوٹی تسلّی دے کے ٹال دیا.
حضرت یوسف کو کنوے میں پھنک کے ان کی قمیض کے ساتھ جھوٹا خون لگا کے باپ کو بتایا کہ حضرت یوسف کو بهیڑیا کھا گیا ہے.
حضرت یعقوب اپنے بیٹے کی جدائی میں اتنا روے کہ ان کی بینائی چلی گئی. ٨٠ سال لگاتار اپنے بیٹے کی جدائی میں حضرت یعقوب روتے رہے. اس کے بعد الله تعالیٰ نے حضرت یوسف کو ان کے بھائیوں سے ملا دیا اور حضرت یوسف نے اپنا کرتا اپنے بھائیوں کو دیا کہ یہ والد صاحب کو دے دیں. حضرت یوسف کا کرتا جب حضرت یعقوب نے اپنی آنکھوں پہ ڈالا تو آپ کی بینائی واپس آ گی.
اس کے بعد حضرت یعقوب اپنے بیٹے حضرت یوسف کے ساتھ ٢٢ سے ٢٤ سال تک رہے
جب حضرت یعقوب کا وصال ہوا تو اس وقت آپ کی عمر١٤٧ سال تھی.