ہماری بات چل رہی ہے کافی دنوں سے بچوں کی تربیت پر . کیوں کہ یہ بچے ہی ہوتے ہیں جنہوں نے آگے جا کر کسی بھی ملک کا سرمایا بننا ہوتا ہے اور اسی طرح انہوں نے اپنے والدین کا بھی سہارا بننا ہتا ہے اس لئے یہ بہت ضروری ہے کہ ان کی تربیت اسی طرح کی جائے جس طرح کا ہم چاھتے ہیں کے انھیں بناییں .
تربیت میں سب سے پہلے کچھ بنادی اصول ہتھے ہیں جن میں یہ سب سے پہلے اتا ہے کے بچے کو پہلے دن سے ہی تربیت شروع کر دینی چاہے . یہ کبھی نہیں سوچنا چاہے کہ خود ہی سمجھ جائے گا جب بڑھا ہو گا ابھی تو نہ سمجھ ہے ابھی اسے کیا سمجھانا . کیوں کہ تربیت پہلے دن سے ہی ہنی چاہے کیوں کہ جب کوئی بھی عادت وہ اپنا لے گا اس کے بعد اس کا اسے چھوڑنا بہت مشکل ہو جائے گا .
جس طرح بچا وقت کے ساتھ جسمانی طور پر بڑھ رہا ہتا ہے اسی طرح وہ ذہنی طور پر بھی بڑھ رہا ہتا ہے وہ اپنے ارد گرد کی ہر چیز کو دیکھتا ہے اور پھر اسے ہی اپنا لیتا ہے.
اور تربیت کے لہذ سے جزا اور سزا کا بھی ساتھ ساتھ حنا ضروری ہتا ہے اگر اس نے کوئی اچھا کام کیا ہے تو اسے اس کام کے لئے انعام دینا اور اگر کوئی غلط کام کیا ہے تو اسی وقت اس کی سزا دینا یہ بھی تربیت میں بہت اہم حتی ہیں