وادی کاغان (آؤ پاکستان کی سیر کریں)

Posted on at


وادی کاغان

پاکستان کی سیاحت کا مرکزوادی کاغان سطح سمندر سے تقریباََ 7500فٹ کی بلندی پر واقع ہے۔ اس وادی میں تقریباََ 9 بڑی چھوٹی خوبصورت جھیلیں ہیں۔ اس لیے یہ وادی جھیلوں کی نیلگوں سرزمین مشہور ہے۔ بالاکوٹ سے وادی کاغان 63 کلومیڑکے فاصلے پرواقع ہے۔ وادی کاغان کا پورا علاقہ تقریباََ 800 کلومیٹر کے علاقے پر محیط ہے۔وادی کاغان بالاکوٹ کے بعد شروع ہوجاتی ہے ۔بالاکوٹ سے وادی کاغان کاسفرآپ جیپ، کار ، ویگن کے ذریعے کر سکتے ہیں۔یہ سفر صرف تین چار گھنٹے کا ہے۔ سڑکیں پختہ ہیں سفر آرام دہ ہوگیا ہے۔ بل کھاتے ہوئے راستے سفر کی خوبصورتی کو چار چاند لگا دیتے ہیں۔

اس وادی میں خوبصورت ریسٹ ہاؤس بنے ہوئے ہیں۔ ہر علاقے میں ہوٹل اور ریسٹورانٹ کافی تعداد میں موجود ہیں۔ وادی کاغان میں قیام وطعام کی جدید ترین سہولتیں حاصل ہیں۔ وادی میں سڑکوں کا جال بچھا ہوا ہے۔کچھ کچے اور زیادہ تر پکے راستے ہیں۔ بل کھاتے ہوئے راستے اور خوبصورت عمارتیں اس کےحُسن کو اوربھی دوبالا کر دیتی ہیں۔وادی کاغان ایک بہت بڑی وادی ہے اس میں تمام اہم ہل اسٹیشن واقع ہیں جہاں پر ضرورت کی تمام اشیاء میسر ہیں۔ اور ضرورت کی تما م اشیاء مناسب ریٹ پر مل جاتی ہیں۔

اس وادی کی اہمیت تاریخی لحاظ سے بہیت اہم ہے اس وادی کی خوبصورتی کے چرچے پوری دنیامیں ہیں نہ صرف اندرون ملک بلکہ بیرون ملک سے لوگ بھی اس وادی کی سیاحت کے لیے آتے ہیں۔ یہ وادی شہید مسلمان مجاہدین کی امانت ہے اس وادی میں تمام نسل کے لوگ آباد ہیں زیادہ تر گوجر برادری آباد ہے ۔ جھیل سیف الملوک اس وادی کے ماتھے پر ایک سُنہری تاج ہے۔ یہاں کے لوگ زیادہ تر بہت ہی میٹھی اور بہترین زبان ہندکو بولتے ہیں۔

یہاں کے لوگ انگریزی اور اُردو سے بھی اچھی طرح آشنا ہیں۔ لوگ پشتو ، پنجابی ، اور سرائیکی بھی سمجھتے ہیں۔ وادی میں زیادہ تر سواتی ، سادات ، مغل ، کشمیری ، کوہستانی اور گوجر کثرت سے آباد ہیں۔ اس وادی کے لوگ نہ صرف مقامی کھیل بلکہ جدید ترین کھیل سے بھی اچھی طرح آگاہ ہیں لوگوں کا دل پسند کھیل کرکٹ ہے۔ کبڈی اور رشکئی اس وادی کا مشہور کھیل ہے۔

اس خوبصورت وادی میں گندم ، مکئی ، چاول ، مٹر ، اور آلو کی کاشت کی جاتی ہے، اس کے علاوہ سبزیاں اور پھل بھی کثرت سے پیدا ہوتا ہے۔ اس خوبصورت وادی کے صرف 5 فیصد حصے پر کاشت ہوتی ہے۔ اس وادی کے تمام جنگلات دیودار ، چیر ، کیکر ، اور بیار و کھپل سے بھرے پڑے ہیں۔

وادی کاغان میں گھوڑے ، خچر کی بہت اہمیت ہے جو کہ سواری کے کام آتے ہیں مزید بکریاں بھیڑیں وغیرہ عام پائی جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ کھن چوا ، چیتا ، نافہ ، ریچھ ، مرغ زریں ہرن ، چکور ، اور تیتر ملتا ہے۔

وادی کاغان کی آب و ہوا سردیوں میں بہت سرد ہے۔ اکثر وادیاں برف کی چادر اوڑھ لیتی ہیں۔ راستے بند ہو جاتے ہیں مگرگرمیوں میں موسم بہت خوشگوار رہتا ہے۔ لوگ گرم کپڑے استعمال کرتے ہیں۔ راتیں کافی ٹھنڈی ہو جاتی ہیں۔ کئی وادیوں میں کہر اور بادل چھائے رہتے ہیں۔ کئی مقامات پر دھوپ نکل آتی ہے۔ اکثر بارشوں اور تیز ہواؤں کا دور دورہ رہتا ہے۔

وادی کاغان سیاحتی نقط نظر سے دنیا کی بہت سی خوبصورت فطری اور قدرتی طلسماتی جھلیوں ، برف پوش پہاڑوں ، دل کش پھولوں اور دریاؤں کی سر زمین ہے۔ ہر سال لوگ اس وادی کی سیاحت پرآتے ہیں اس وادی کی لمبائی 150 کلومیڑ تک ہے پہلے اس وادی کا راستہ کچا تھا مگر اب شاہراہ کاغان کی تعمیر سے اس وادی کی ترقی کے راستے کھل گئے ہیں پوری وادی کے بل کھاتے ہوئے راستے اونچی نیچی چوٹیاں اور کھائیاں وادی کے سینے کو چیرتا ہوا دریائے کنہار اس وادی کا حُسن ہیں۔ پوری وادی میں حکومت پاکستان نے تمام سہولتیں پہچانے کی کوشش میں ہمہ تن مصروف ہے۔ تاکہ مستقبل میں یہ وادی ترقی کی راہ پر مزید گامزن رہے۔



About the author

160