اللہ تعالیٰ کی کتنی بڑی محبت کا اظہار اس طرح بھی ہوتا ہے۔ وہ ہمارے گناہوں پر پردہ ڈالتے رہتے ہیں
اللہ تعالیٰ کی محبت کا اس طرح بھی اندازہ لگاسکتے ہیں کہ وہ سے معمولی مزدوری لے کر لامحدود
زندگی کیلئے بے انتہا اجرو ثواب دے دیتے ہیں۔
حق تعالیٰ جل شانہ نے ہمیں دنیا میں بھیجا اور ہماری سہولتوں اور ضرورتوں کا خیال فرما کر ہمیں بشری تقاضے پورے کرنے کی اجازت دی جیسے کوئی بادشاہ دوسرے ملک سے ملازمت کے لیے کسی کو بلاتا ہے اور اس کی سہولت کی خاطر اپنے خرچے پر اس کے بیوی بچے کو بھی بلوا دیتا ہے
تاکہ اس کی ضرورتیں پوری ہوسکیں اس طرح حق تعالیٰ جل شانہ کی کیسی عمدہ محبت ہے کہ وہ دنیا میں رہ کر نکاح کرنے والے سے خوش ہوتے ہیں ۔ اور تمام بشری تقاضوں کی بھر پور اجازت دیتے ہیں کبھی سخت کام یا مجاہدے نہیں کرواتے ۔۔۔۔
اس امت کو آخر میں بھیجنا اور حساب کتاب اس کا پہلے لے لینا یہ بے انتہا محبت کا ثبوت ہے۔
اللہ تعالیٰ کیلئے آپس میں محبت کرنیوالے دو شخص عرش سایہ کے نیچے ہونگے یہ بھی محبت ہی کا پھل ہے ۔
بندہ جب غفلت سے بھی اللہ تعالیٰ جل شانہ کو یاد کرلے تو پھر بھی بندہ کا نام لیکر یاد کرتے ہیں۔
جیساکہ واقعہ مشہور ہے کہ ایک آدمی کئی سالوں سے بت کی پوجا کرتے ہوئے یا صنم یا صنم کہہ رہا تھا کہ غلطی سے اس کے منہ سے یا صمد نکل گیا یعنی اللہ کا نام ۔ اسی وقت اللہ نے فرمایا کہ لبیک یا عبدی ( اے میرے بندے میں حاضر ہوں مانگ کیا مانگتا ہے۔ فرشتوں نے عرض کیا کہ یا اللہ یہ تو بت کی عبادت کررہا تھا۔ اللہ نے فرمایا اگر وہ جواب نہ دے تو میں بھی جواب نہ دوں تو میرے اور اس میں کیا فرق ہو گا۔۔۔۔۔۔ سبحان اللہ قربان جائیے رحمت خداوندی پر