یوں تو عید کے تہوار کی تیریاں رمضان سے پہلے ہی شروع کر دی جاتی ہیںرمضان کے ساتھ ہی ہر کسی پر خوشی کے رنگ نظر آتے ہیں عید کی تیاری کا زیادہ عروج رمضان کے آخری عشرے میں ہوتا ہے
اس وقت ہر بندہ اپنی اپنی چیزیں خریدنے میں مصروف ہوتا ہے کینکہ کچھ دنوں کے بعد ہی تو عید ہوتی ہے ان میں سے کچھ افراد ایسے بھی ہوتے ہیں جو سری خریداری چاند رات کرتے ہیں جیسے کہ عورتیں اپنی چوڑیاں ،مہندی زیوروغیرہ اور اسطرح ہی مرد اور بچے بھی اپنی زیادہ تر چیزیں اس رات ہی خریدتے ہیں
مگر یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ لوگ آخر آخری رات کو ہی خریداری کیوں کرتے ہیں ؟ راتیں تو بوہت سی ہوتی ہیںمگر ہر رات کا اپنا ایک مقام ہے یعنی اس عید کو میٹھی یا سویوں والی عید بھی کہتے ہیں