سگریٹ نوشی ایک عادت ہے یا لت
اج کل ہمارے ملک میں سگریٹ نوشی بہت زیادہ ہوگئی ہے اور افسوس کی بات یہ ہے کی سگریت پینے والے لوگوں کی تعدا میں سے زیادہ تعداد جوان لڑکوں کی ہے۔ مجھے یہ بات سمجھ نہیں آتی کہ یہ لڑکے اپنے شوق سے سگریٹ پیتے ہیں یا یہ ان کی عادت یا لت ہوتی ہے یا پھر یہ سب لوگوں کو دیکھانے کے لیے ہوتا ہے۔
مجھے تو لگتا ہے پہلے لڑکے دوسروں کو دیکھ کر ایک شوق میں سگریٹ پینا شروع کرتے ہیں اور پھر ان کو سگریٹ کی آدات ہوجاتی ہے اور پھر آخر میں جا کر اس کی لت لگ جاتی ہے اورپھر یہ لوگ سگریٹ کو چھوڑ نہیں سکتے۔
یونیورسٹی اور کالج لیول پراج کل ہر شخص سگریٹ پیتا ہے اس کی مثال میں خود اپنے دوستوں کی دے سکتا ہوں میرے یونیورسٹی میں جتنے بھی دوست ہیں ان میں سے ادھے دوست سگریٹ نوشی کرتے ہیں۔ اج کل تو سگریٹ نوشی لڑکیوں نے بھی شروع کر دی ہے اور بڑے شہروں میں بہت لڑکیاں سگریٹ پیتے ہوئے نطر ائی ہیں۔
ہمارے ملک میں ایک تو سگریٹ اتنی عام ہے کہ کسی بھی شخص ہو آسانی سے کسی بھی دوکان سے سگریٹ مل جاتی ہے اس لیئے پچے اور جوان لڑکے جن کی عمر ١۸ سال سے کم ہوتی ہے وہ سگریٹ نوشی شروع کر دیتے ہیں۔
میرے خیال میں یہ عادت گھر میں ہمارے بڑوں اور ہمارے برے دوستوں کی جہ سے اتی ہے گھر میں ہمارے بڑے سب کے سامنے سگریٹ پیتے ہیں اور اس کی وجہ سے ان کے پچوں کو بھی شوق ہوتا ہے اور جو لڑکے ایسے دوستوں کے ساتھ رہتے ہیں جو سگریٹ پیتے ہیں تو ان کی وجہ سے بھی لڑکے سگریٹ شروچ کر دیتے ہیں۔
کچھ عرصہ پہلے ہماری حکومت نے اس کے خلاف اقدامات کیے تھے اور لوگوں کو کھلے عام ا۸ سال سے کم عمر لڑکوں کو سگریٹ پیچنے پر پابندی لگائی تھی لیکن وقت کے ساتھ یہ نطر انداز کر دی گئی۔