وٹہ سٹہ میں لڑائی جھگڑے کی ایک وجہ یہ بھی ہوتی ہے کہ ایک جوڑا تو ہم عمر ہوتا ہے اور دوسرا جوڑے میں ایک کی عمربہت زیادہ اور ایک کی کم ہوتی ہے یعنی یہ کہنا درست ہو گا کہ عمر کے ڈیفرنس کی وجہ یک دوسرے کے ذہنوں کر سمجھ نہ پانے کی وجہ سے بھی لڑائی جھگڑے ہوتے ہیں اور دونوں گھر تباہی کی طرف جاتے ہیں۔
اس سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ لوگ وٹہ سٹہ تو کر لیتے ہیں بلکہ یہ کہنا درست ہو گا کہ ماں باپ اپنے بہن بھائیوں سے محبت میں آ کر شادیاں تو کر لیتے ہیں مگر اس کا نقصان یہ ہوتا ہے کہ اگردونوں میں سے کسی ایک کا بھی گھر تباہ ہو جائے تو لوگ یہ نہیں دیکھتے کہ غلطی کس کی ہے بلکہ اس بات پر اڑ جاتے ہیں کہ ہماری بیٹی کو اس کے بھائی نے طلاق دی ہے لہزا ان کی بیٹی کو بھی طلاق دے کر گھر بھجیو تا کہ ان کو پتہ چلے کہ کتنی تکلیف ہوتی ہے یا اگر گھر بچ بھی جاتا ہے تو ساری زندگی لڑکی کو طعنہ دیا جاتا ہے کہ ہمارا احسان مانو کہ تمھیں گھر رکھا ہوا ہے یا اسطرح کی باتیں کی جاتی ہیں کہ اس کہ ساری زندگی عذاب بن جاتی ہے۔
لہزا والدین کو اپنی بچوں کے معاملے میں بہت سوچ سمجھ کرقدم اٹھانا چائیے کہ یہ ان کی بیٹی یا بیٹے کی زندگی کا سوال ہوتا ہے اور اگر کرنی بھی ہے تو ایک دوسرے کو برداشت کرنے کی ہمت بھی ہونی چائیے نہیں تو بہترین مشورہ یہ ہے کہ وٹہ سٹہ نہیں کرنا چائیے کیونکہ اگر دونوں میں سے ایک گھر ٹھیک نہ چلے تو دوسرے گھرکو خود تباہ کر دیتے ہیں یا اسطرح کی باتیں کرتے ہیں کہ وہ گھر خود ہی ٹوٹ جاتا ہے سو بڑی سوچ سمجھ کر یہ قدم اٹھانا چائیے۔