دن کے اوقات میں زیادہ بیٹھنا پڑتا ہے،لیکن بیٹھنے کا غلط انداز کمر کو سخت تکلیف پہنچاتا ہے۔چنانچہ ایسی کرسی لیں جو خاص طور پر نچلی کمر کو مضبوط سہارا دے۔پاؤں تھوڑے سے انچے رکھئے۔وقفے وقفے کے بعد اٹھ کر بدن کو سیدھا کیجئے(خاص طور مردوں کے لئے یہ احتیاط ضروری ہے)کہ اپنا چمڑے کے بڑا بٹوا پچھلی جیب میں نہ رکھیں۔اس عصب عرق النسا (شیاٹک نرو)پر دباؤ سے ٹیسیں ٹانگوں تک جائیں گے۔
کوئی چیز اٹھانی ہو تو کمر نہ موڑیئے،کمر سیدھی رکھیے اور گھٹنوں کو جھکایئے ۔کمر کا دردزیادہ تر کمر کے نچلے حصے میں ہوتا ہے۔ یہ احتیاط برتنے اس پر دباؤکم پڑتا ہے۔
غلط انداز سے سونا گویا درد کمرکو دعوت دینا ہے۔سخت چٹائی یا گدا استعمال کیجئے۔گھٹنے موڑکر پہلو پر سویئے۔پیٹ کے بل نہ لیٹئے اس ریڑھ کی ہڈی اور کمر میں خم بڑھ جاتا ہے۔
اونچی ایڑھی والے جوتےریڑھ کی ہڈی کی بناوٹ کو بگاڑدیتے ہیں ۔ اس سے کولہے ایک ہی طرف جھکتے ہیں اور تکلیف کا باعث بنتے ہیں ۔
طویل فاصلے تک ڈرائیونگ درد کا باعث بنتی ہے۔اپنی گاڑی ہے تو ہرگھنٹے کے بعد کار سے نکل کر چند منٹ ادھر ادھر چلئے۔سیٹ کو آگے کی طرف بڑھا کر رکھیے تاکہ گھٹنے مڑے اور اٹھے رہیں۔اگر کار کی سیٹ کے جھکاؤ کو ٹھیک کیا جاسکتا ہے تو وقفے وقفے کے بعد اس کا زاویہ بدل دیجئے۔بوسٹن کے ایک ماہر جسمانی نقائص رابرٹ بائڈ کا مشورہ تو یہ ہے کہ اگر سفر چند گھنٹوں سے زیادہ کا ہوتو ہوائی جہاز میں سفر کیجئے۔
اگر کسی موقع پر کمرے میں کھڑا ہی رہنا پڑے تو کمرے میں ادھر ادھر حرکت کرتے رہنا چاہئے۔ایک ہی جگہ کھڑے رہنے پر ہڈی پر سخت دباؤ پڑتا ہے۔کبھی وزن کو ایک پاؤں پر اور کبھی دوسرے پر منتقل کرلیجئے۔کسی اسٹول کے پائیدان یا کسی اور چیز پر ایک پیر رکھ لیجئے ۔
پیٹی یا چست جینز نہ پہنئے۔اگر انہیں زیادہ دیر پہنا جائے تو پیٹ کے عضلات جو ریڑھ کی ہڈی کو سہارا دیتے ہیں،کم زور پڑجاتے ہیں اور کمر میں چوٹ کاخطرہ بڑھ جاتا ہے۔
کندھے سے لٹکایا جانے والا بیگ ،فوٹوگرافی کا سامان اور اٹیچی کیس بھی خطرے کا باعث بن سکتا ہے۔ وزن زیادہ ہوتو دونوں کندھوں پر برابر تقسیم کردیجئے۔اگر وزن کا بنڈل تقسیم نہیں ہوسکتا تو اسے دونوں ہاتھوں میں کبھی اس طرف اور کبھی اس طرف کردیجئے۔
سیدھی کھڑے ہوجائیے۔لیکن کھمبے کی طرح نہیں۔کندھوں کو پیچھے کیجئے،پیٹ اندر کو بھینچئے۔یہ دیکھنے کے لیے آپ کے کھڑے ہونے کا انداز صحیح ہے یانہیں ،دیوار کے ساتھ لگ کر سیدھی کھڑے ہوجائیے۔ایڑیاں،کولھے،کندھے اور سر دیوار سے لگا کر رکھیے۔اس انداز میں کھڑے ہونے کے بعد اگر آپ کا صرف ہاتھ کمر کی خلاف والی جگہ پر اندر جاسکے تو آپ کا پوسچر صحیح ہے۔