رمضان کریم برکتوں اور سعادتوں والا مہیںہ
اس با برکت مہینہ میں اللہ پاک اپنے بندوں پر اتنا مہربان ہے کہ اس مہینے کو تمام مہینوں کا سردار بنا کر امت مسلمہ سے کہہ دیا ہے کہ میں
"تمہیں ایک ایسا مہینہ عطا کرتا ہوں جس میں میں تم پر اپنی رحمت کی بارشیں برساؤں گا"
اب یہ بندہ پر ہے کہ وہ اپنے رب کی رحمتوں سے کتنا فائدہ حاصل کرتا ہے
اس ماہ مبارک کی چند اور بھی خصوصیات ہیں جو کہ تمام امت مسلمہ کے لئے باعث نجاعت ہیں۔ رمضان المبارک کے پاک مہینے میں ہی اللہ تعالٰی کی پاک کلام قرآن پاک کا بھی نزول ہوا۔ اور یہ بہت بڑی نعمت ہے امت مسلہ پر قرآن پاک کے نزول کی۔ اللہ تعالٰی اپنے بندوں کو ہر بخشش کا موقع عطا فرماتا ہے کہ وہ کسی بہانے مجھ سے معافی مانگے ، اپنے گناؤں سے توبہ کرے اور اکلے ہی لمحے میں اسے معاف کردوں۔
ایسا بدنصیب شخص جو رمضان کی سی نعمت پائے پر اپنی مغفرت نہ کروا سکے اللہ تعالٰی نے اس کے لئے اور انعام فرما دیا قرآن پاک کی صورت میں، کہ وہ اس کی تلاوت کر کہ اپنے گناؤں کی بھی معافی مانگ سکتا ہے۔ خطٰہ کہ سچے دل سے معافی جیسے بھی مانگی جائے اللہ پاک معاف کر دیتے ہیں۔
رمضان کے روزے قرآن پاک کی ہدایت ملنے پر شکرگزار بندوں کی طرف اللہ کا شکر ادا کرنے کے لئے فرض کر دئے گئے ہیں بے شک اللہ پاک اپنے بندوں کی مغفرت کرنے کے لئے آسانیاں پیدا کرنے والا ہے۔ روزہ بھی بندوں پر تنگی اور سختی کا نہیں بلکہ اللہ کی رضا اور خوشنودی کے دروازے کھولنے کا بہترین زریعہ ہے۔ روزہ خالق کے ساتھ بندے کا تعلق جوڑنے اور اس مضبوط کرنے کے لئے سب سے مئوثر عبادت ہے۔
رمضان المبارک میں ہمیں چاہیے کہ ہم ان لوگوں کو بھی خاص خیال رکھیں جو سحر و افتار کے وقت اپنے دستراخون کو خالی پاتے ہیں۔
حضور اکرمؐ کا ارشاد ہے کہ جس امت مسلمہ میں جس کسی نے امضان المبارک کے مہینہ کے اندر اپنے کسے دوسرے روزہ دار بھائی کا کسی حلال چیز سے روزہ افتار کرایا تو اللہ ک فرشتہ اس مہینہ میں اس پر درود بھجتے ہیں اور جبریل امین لیلتہ القرر کو اس پر درود بھجتا ہے۔