موسم گرما کی آمد کے ساتھ نہ صرف گرم ہوا چلتی ہے بلکہ لان کی ہوا بھی چلنا شروح ہو جاتی ہے ابتدائی دنوں میں خواتین پتلی کپڑے پسند نہیں کرتی تھیں . لیکن اب رجحان بدل گیا اور پتلا کپڑااستعمال کیا جانےلگا اور عورتوں نے اس طرح کے لباس کو ترجیح دینے لگیں. یہ موسم گرما کے لئے سب سے زیادہ مشہور اور آرام دہ کپڑے ہے. لان پالئیےسٹر سے پاک ، اورکاٹن سے ملتا جلتا ہوتا ہے لیکن تھوڑا سا اس سے زیادہ پتلا ہوتا ہے اور اس وجہ سے زیادہ ٹھنڈا ہوتا ہے
لان اچھی کاٹن کے دھاگوں سے بنا ہوتا ہے اور ابتدائی دنوں میں یہ بچے کے کپڑے بنانے میں استعمال کیا جاتا تھا. گل احمد ملزنے پاکستان میں سب سے پہلےلان کو متعارف کروایا ہے . گل احمد کی صنعت کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کا کہنا ہے " یہ آرام دہ اور پرسکون ہے کیونکہ یہ ہمارے موسم کے لئے موزوں ہے اور پاکستانی خواتین کے لئےسب سے بہتر ہے. ملک کے بیشتر حصوں میں زیادہ گرمی ہوتی ہے اس لیے پاکستانی خواتین ضرور پسند کریں گیں ". لان پہننے والے لان کو اس کے رنگ، معیار اور آرام کے لئےاس کو پسند کرتے ہیں
شروع میں لان کا لفظ صرف عورت سے منسوب کیا جاتا تھا لیکن اب فیشن اور ماحول کے رجحانات میں تبدیلی کی وجہ سےاب مردوں نے بھی اپنی کپڑوں کی الماری پر توجہ مرکوز کرنا شروح کی ہے . اب مرد بھی لان کے کپڑے پہنتے ے ہیں اور ڈیزائنرز بھی مردوں کے لباس پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں. لان کے کرتے اب موسم گرما میں تازہ ترین فیشن میں ہیں. 2012 میں 108 ڈیزائنر سے زیادہ نے اپنی لان شروع کی لیکن وہ تمام کپڑے پر توجہ مرکوز نہیں کرسکے اور اس وجہ سے صرف 60 اس سال کے لئے رہ گے
گزشتہ آٹھ سے دس سال کے دوران لان سنک ہوتا جا رہا ہے. پاکستان میں معروف ٹیکسٹائل کی صنعت نہ صرف لان کو فروغ دے رہی ہے بلکہ معروف ڈیزائنرز اسے ایک نیا رخ دے رہے ہیں . ڈیزائنرز کی ایک بڑی تعداد اب رنگارنگ اور سجیلا لان ڈیزائن بنانے میں حصہ لے رہے ہیں. . ان ڈیزائنرز کی فہرست میں کچھ سب سے اوپر ڈیزائنرز میں ثناہ سفیناز ، کرما، مہدی،اچ اس واۓ ، عمر سعید اور فائزہ سمی شامل ہیں اور اس فہرست میں کچھ اداکار اور ماڈل بھی شامل ہیں. موسم گرما کی آمد سے پہلے معروف برانڈزلان کی نمائش کا اہتمام کرتے ہیں اور ان کا ے تازہ ترین مجموعہ بازار میں ا جاتا ہے.. وہ میگزین، فیشن شو، ٹی وی اشتہارات اور اخبارات کے ذریعے اپنے مجموے کی تشہیرکرتے ہیں
٢٠١٣میں 95 فی صد ڈیزائنر لان کے کی قیمت ٥٠٠٠ روپے سے٩٠٠٠روپے کے درمیان رہی . لان کی قیمت کپڑے اور کڑھائی کے معیار کے مختلف ہونے کی وجہ سے ہوتی ہے . تھری پیس لان کا سوٹ جس میں دوپٹہ اور شلوار قمیض شامل ہیں عام طور پر استعمال کیا جاتا ہے لیکن جدید کٹ اور دیگر طرح کے ڈیزائن اب فیشن میں ہیں
اب پاکستانی ڈیزائنر لان بھارت، بنگلہ دیش، برطانیہ، امریکہ، دبئی اور مشرق وسطی میں بھی بہت شہرت پا رہی ہے.
.اگر اپ میرے مزید بلاگ پڑھنا چاہتے ہیں تو درج ذیل لنک پر کلک کریں .
http://www.filmannex.com/sidra-asif/blog_post
سدرہ آصف
بلاگر فلم انیکس
.