چھانگا مانگا کی سیر

Posted on at


 



ہر گرمیوں کی چھٹیوں میں ہم لوگ کہیں گھومنے پھرنے جاتے تھے اس دفع سب نے کہا کے دور جانے کی کیا ضرورت ہے ویسے بھی رمضان آ رہا ہے تو ہم لوگوں  نے سوچا پر کہاں چلنا چاہیے بوہت سوچ بچار کے بعد یہ فیصلہ ہوا کے چنگا مانگا چلنا چاہیے تو پروگرام فائنل ہو گیا ہم سب لوگ چھانگا مانگا جانے کے لئے تیاریاں کرنے لگ گئے اور پھر ہم سب اکھڑ کر چھانگا مانگا پوھنچ گئے یہ لاہور سے ٧٥ کلومیٹر کا فاصلے پر واقعہ ہے



اور ہم دنیا کے سب سے بڑے ہاتھ سے لگاے ہوۓ  جنگل میں تھے جس کا رقبہ ١٢٥١٠ایکڑ ہے پہلے تو اس میں شیشم کے درخت لگے گئے لیکن پھر توت اور مختلف دوسرے درخت  لگاے گئے ہم نے مہتاب جھیل کے کنارے پڑاؤ ڈالا پھر وہاں کھانا نوش فرمانے کے بعد ہم لوگوں نے بوٹنگ کی گرمی ہونے کی وجہ سے ہم نے اس جنگلے میں بنے سوئمنگ پول من نہایا


 



اور پھر ہم نے بھاپ سے چلنے والی ریلوے انجن پر سیر کی تب تک شام ہو چکی تھی ہم نے بوہت سارے پرندے اور جانور دیکھے جیسے کے مور، ہرن ،نیل ،گائے وغیرہ .رات ہم نے چھانگا مانگا کے گیسٹ ہاؤس میں گزاری رات کو ہم لوگوں نے جنگل کے وسط میں کھانا کھایا



اور ہم لوگوں نے کئی جنگلی جانوروں کی آوازیں سنی پھر صوبہ کے وقت ہم پرندو کے چیچھانے سے ہماری آنکھ کھلی ہم نے صوبہ کے وقت جنگل کا خوبصورت نظارہ کیا اور اپنے الله کا شکر ادا کیا جس نے یہ سب کچ بنا یا ہے اور پھر ہم لوگو نے ٣ دن وہاں قیام کیا اور اسی تارہا قدرت کا لطف اٹھایا 




About the author

danial-shafiq

blogger at filmannex

Subscribe 0
160