لاہور مسری شاہ حصہ دوئم

Posted on at


لاہور مسری شاہ حصہ دوئم


 



 


عیسے تو دائیں بائیں چھوٹی چھوٹی  گلیوں میں مختلف چیزوں کی دوکانیں بن چکی ہیں میں آپ کو مین چیزوں کے بارے میں بتا رہا ہوں آئیے تھوڑا آگے چلتے ہیں آگے ایک دو کنڈے [ویٹ میشن] ہیں جس پر بڑے بڑے ٹریلے۔ٹرک۔ گدا گاڑی۔پک اپ اور اس طرح کی اور لورڈ گاڑیاں لوہے کا وزن کرواتی ہیں ادھر دائیں بائیں آڑتیں شروع ہو جاتی ہیں۔


آڑت سے مراد یہ ہے کہ ایک بڑے سے پلاٹ کی چار دیواری ہوتی ہے اس کے کارنر پر ایک چھوٹا سا دفتر ہوتا ہے دفتر کے اوپر عموما ایک کمرہ ہوتا ہے ڈرائیوروں کے آرام کے لیے آڑت کا مالک آفس میں بیٹھتا ہے کچھ مالکان اپنا سامان بھی منگواتے ہیں زیادہ تر صرف آڑت ہی لیتے ہیں ۔


 



 


آڑت لینے سے مراد یہ ہے کہ دوسرے شہروں سے بیپاری اپنا مال لے کر آتے ہیں اور ان کی  آڑت پر اتار کر رکھتے ہیں اور پھر ادھر مختلف شہروں سے اور لاہور سے گاہگ آتے ہیں جو اپنی اپنی پسند کا سامان خریدتے ہیں جیسا کہ پیچھے آپ کو بتایا کہ مسری شاہ چوک میں شافٹ۔چارپائیاں۔چین کوپیاں۔اور تاروں کی دوکانیں تھیں وہ لوگ بھی ادھر سے مال چن کر لے جاتے ہیں ۔


ان میں بہت سارا سامان بلال گنج کے بیپاری بھی لے جاتے ہیں بلال گنج ایک مارکیٹ ہے لاہور داتا دربار کے بالکل پیچھلی سائٹ  پر ہے ادھر زیادہ تر گاڑیوں کا سامان ملتا ہے اس کے بارے میں پھر کسی اور دن بیان کروں گا۔


آڑتو پر جو سامان لایا جاتا ہےاس میں بہت ساری قسم کی چیزیں ہوتی ہیں جس میں ریل کی پیٹری۔ریل گاڑی کے ویل۔ٹوٹی پھوٹی ہیوی


 


 


 


بائیک۔پرانے بوسیدہ حالت کے ٹرک۔ جیپیں۔اینگل۔ٹی آر۔سریہ۔جنریٹر۔ڈرائی بیٹری۔اور اس طرح کی پیتل۔تانبہ۔لوہے کہ بہت ساری چیزیں شامل ہیں۔    



About the author

160