بحری بیڑہ

Posted on at


بحری بیڑہ 

آج کل امریکی بحری بیڑوں  کہ بڑی دھوم ہے۔ کبھی یہ بحر روم میں اڈا جما لیتے ہیں، کبھی بحر ہند میں اور کبھی بحر الکاہل میں اور کوہی ان سے پوچھنے والا نہیں ، کوہی ان سے آنکھ میلانے والا نہیں۔ جہاں چاہتے ہیں جمگھٹا لکگا لیتے ہیں ، جس کو چاہتے ہیں دھمکی دیتے ہیں اور جس پر چاہتے ہیں ہر وقت چڑھ دوڑنے کو تیار رہتے ہیں۔ ان کے علاوہ کچھ اور عیساہی قوموں کے بھی بحری بیڑہ ہیں جو خاصے اہم ہیں، لیکن اگر نہیں ہیں تو اسلامی بحری بیڑے نہیں ہیں۔ اگر کسی ملک کے پاس بحری بیڑہ ہے بھی تو اس عیساہی ملکوں کے بحری بیڑوں کے مقابلے میں کوہی اہمیت نہیں ہے اور کوہی حقیقت ہی نہیں ہے۔ آج کے حالات کو دیکھتے ہوئے اور اغیار کے پراپیگیڈہ کے پیش نظر کسے یقین آسکتا ہے کہ کسی زمانے میں فرزندان اسلام بھی ایک عظیم الشان اور اپنے زمانے کے طاقت ور ترین بحری بیڑے کے مالک تھے اور کبھی اسلامی بحری بیڑہ بھی دنیا کے بڑے بڑے سمندروں پر حکمرانی کرتا تھا اور کسی کو اس انکھ ملانے کی جراٗت نہیں ہوتی تھی۔

اس پیراہ کو بیان کرنے کا مقصد یہ ہے کہ مسلمانوں کو اپنے عظیم الشان اور قابل فخر ماضی کا کچھ اندازہ ہو سکے اور انھیں معلوم ہو جائے کہ وہ بھی کبھی اس دنیا کے سمندروں پر حکمرانی کرتے تھے اور دلچسپ بات یہ ہے کہ سمندروں پر مسلمانوں کی یہ حکمرانی دس بیس برس نہیں، بلکہ کئی صدیوں تک قاہم رہی۔ اس زمانے میں بحر روم پر مسلمانوں کر مکمل اقتدار کے باعث اہل یورپ ساری دنیا سے کٹ کر رہ گئے تھے اور صرف ایک ہی براعظم تک محدود ہو گئے تھے۔ اور ان تچارت تو تقریبا بلکل ہی ختم ہی گئی تھی۔ یورپ والے اس دور کو اپنا ’تاریکی کا دور‘کہتے ہیں۔ آج کل اہل یورپ فن جہاز رانی میں بڑے ماہر سمجھے  جاتے ہیں لیکن حقیقت یہ کہ یہ فن انھوں نے مسلمانوں ہی سے سیکھا ہے۔ جس کا تزکرہ بہت سے انگریز مصنفیںن نے اپنی کتابوں میں کیا ہے۔



About the author

Khanbaba

Abdulbasit is the blogger and seo expert and made several blogs on Blogger Platform,and worked for several other bloggers. Eg: ehowbloggers etc. And now he is working on filmannex.. Abdulbasit is also ethical hacker and pen-tester. He has also done a job for different groups named as LOLSec 2,Pakistan cyber…

Subscribe 0
160