وقت سے پہلے بڑھاپا طاری ہونے کا خوف ہم میں سے اکثر لوگوں کے لئے تشویش کا باعث ہوتا ہے کیونکہ اس سے نہ صرف ہمارے چہرے مہرے اور جسمانی خدوخال میں نمایاں تبدیلیاں آنے لگتی ہیں بلکہ مجموعی صحت بھی متاثر ہوتی ہے۔
۱۔ زیادہ فکر مندی...
ذہنی دبائو حقیقی معنوں میں آپ کی دماغی، جذباتی اور جسمانی صحت پر بہت زیادہ تباہ کن اثرات مرتب کرتا ہے۔ اس لئے آپ کو ہر ممکن کوشش کرنی چاہئے کہ ذہنی دبائو آپ کی زندگی میں مداخلت نہ کرے۔ کیا آپ ان لوگوں میں شامل ہیں جو ذراذرا سی بات پر پریشان ہو جاتے ہیں؟
اگر ایسا ہے تو اس بات کے بہت زیادہ امکانات ہیں کہ آپ زندگی کے زشیب و فراز کو بہت زیادہ سنجیدگی سے لے رہے ہیں اور آپ کی یہ عادت بلاشہ بٹھاپے کی آمدکی رفتار بہت تیز کر دی ہے۔ ذہنی دبائو بڑھاپے کو ہوا کیوں دیتا ہے؟ اس کا جواب بہت آسان ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ جب عمر میں اضافہ ہونے لگتا ہے تو دو ‘‘ منفی ’’ ہارمون اور کورٹیسول کا اخراج بڑھ جاتا ہے جس سے جسم کا مدافعی نطام متاثر ہوتا ہے اور بلڈ پریشر بھی بلند ہونے لگتا ہے۔
نتیجتاً سوچنے سمجھنے کی صلاحیت زوال پذیر ہونے لگتی ہے اور امراض قلب کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ایسی صورت میں آپ ہفتے میں کم از کم دو بار خود کو پُر سکون کرنے کی کوئی تیکنک آزمائیں جس میں خشبو سے علاج سے لے کر یوگا کی مشقیں تک شامل ہیں آپ کوئی بھی ایسا کام کر سکتے ہیں جس سے آپ کے ذہن کو سکون ملے اور دماغی بوجھ دور ہو۔