عید کی آمد۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔بازار کی رونقیں بحال

Posted on at


جیسا کہ اللہ تعالی نے مسلمانوں کے لیے مضان ایک تحفہ دیا ہے اسی طرح مسلمانوں کے لیے عید بھی کسی تحفے سے کم نہیں ہے مسلمان گیارہ ماہ رمضان کا انتظآر کرتے ہیں اور ایک کے کے روزے رکھنے کے بعد مسلمانوں کو یہ تحفہ نصیب ہوتا ہے عید اسلامی



مہینے کے مطابق یکم شوال کو ہوتی ہے اس دن مسلمان نئے کپڑے پہن کر عید کی نماز پڑھتے ہیں ایک دوسرے سے ملتے اور اپنے دوستوں اور عزیزوں کے گھر جاتے ہیں جیسے ہی رمضان شروع ہوتا ہے مسلمان روزے رکھنے  کے ساتھ ساتھ اسی دن سے عید کی



 


شاپنگ کی تیاریوں میں لگ جاتے ہیں اور اسی کے ساتھ بازار کی رونقیں بحال ہونا شروع ہوجاتی ہے اور اکثر لوگ تو اپنی شاپنگ کو چاند رات کو کرنے کے بہت زیادہ ترجیح دیتے ہیں جیسے جیسے عید نزدیک آتی ہے تو بازاروں میں رش اور زیادہ ہو جاتا ہے مرد



 


عورت اپنے اپنے لیے عید کی مخلتف چیزیں خریدتی ہیں مرد اپنے کپڑے خرید کر درزی کے ذمے لگا دیتے ہیں اور وہ اتنی جلدی اپنے کپڑے درزی سے واپس اٹھا لیتے ہیں جیسے عید نزدیک آتی تو بازاروں کے ساتھ ساتھ دوکانداروں کی بھی چاندی لگ جاتی اور وہ ہر



 


چیز بہت زیادہ مہنگی کر دیتے ہیں جس کی وجہ سے ایک غریب آدمی بھی عید کی شاپنگ نہیں کر سکتا اور وہ اپنے پرانے  کپڑے پہن کر ہی عید گزار لیتے ہیں جیسے جیسے بڑے اپنے لیے شاپنگ کرتے ہیں تو اس دوران چھوٹے بچے بھی کسی سے کم نہیں ہوتے وہ



 


بھی اپنے لیے ہر چیز لینے میں سب سے آگے ہوتے ہیں جتنا خرچہ بڑوں کی شاپنگ پر ہوتا ہے اس سے کئی گنا زیادہ خرچہ بچوں کی شاپنگ پر ہوجاتا ہے اور اس طرح وہ اپنی عید کی خوشیاں دوبالا کرتے ہیں یااللہ ہر مسلمان کو عید کی خوشیاں نصیب فرما 




About the author

160